ترکی اور ایران سے قربت بڑھاتے بڑھاتے وزیراعظم عمران خان عرب ممالک کو بھول گئے۔ سعودی عرب ناراض ہو گیا۔ روف کلاسرا نے خبر دےدی ۔سینئر صحافی روف کلاسرا نے کہا ہے کہ عمران خان فارن پالیسی کو ایسے چلا رہے ہیں جیسے ڈومیسٹک پالیسی چلا رہے ہوں ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی روف کلاسرا نے کہا کہ جس طرح عمران خان کی حکومت کی جانب سے سعودی عرب کی پالیسی کو چلایا گیا ہے۔ اس سے عرب ممالک کو احساس ہو گیا ہے ،کہ عمران خان کے ساتھ کام نہیں چل سکتا ۔اس وقت تمام خلیجی اور عرب ممالک امریکہ کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ عمران خان بھی روزہوٹل بھی اسی لئے بیچنا چاہتے تھے ،کہ ڈونلڈ ٹرمپ اینڈ کمپنی اس میں دلچسپی لے رہی ہے۔ اور عمران خان کو بھی یہی لگتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے الیکشن جیتنے کے بعد ان کی حکومت کو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا ۔لیکن سعودی عرب متحدہ عرب امارات اب امریکا کی جانب دیکھ رہے ہیں ۔امریکہ کی ایماء پر متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کیا ۔اس کے علاوہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ کی ہوئی ۔او ر اسرائیلی اب متحدہ عرب امارات میں ہیروں کی تجارت شروع کر رہے ہیں ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا ٹرمپ دوبارہ اقتدار میں آکر پاکستان کا ساتھ دیتے ہیں ۔یا پھر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ترکی اور ایران کی قربت کی پالیسی اپنائے ہوئے عرب بلاک سے دور ہو چکے ہیں ۔جس کے نتائج پاکستان کے لیے خوش آئند نہیں ہوں گے۔ جبکہ دوسری جانب خبر کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے پارٹی کے تمام ارکان قومی اسمبلی صوبائی اسمبلی اور سینٹ ہولڈرز کے مشترکا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ میں سے کئی ایسے بھی ہیں۔ جو بہت دیر سے سیاست کے میدان میں ۔ اور پاکستان کے عوام کی خدمت کا فریضہ اٹھائے ہوئے ہیں ۔آپ کے کندھوں پر زمہ داری ہے۔ کہ پاکستان کے اندر کیا ہوتا ہے کہ کبھی یہاں پر ایک نظام ہوتا ہے ۔اور پھر اسے ختم کرکے دوسرا نظام آ جاتا ہے۔ اس کے بعد تیسرا آ جاتا ہے۔ یہ پاکستان کا آئین ہے جس کو کئی مرتبہ پڑھ چکے ہونگے۔