اسرائیلی حکومت متحدہ عرب امارات ،سعودی عرب اور بحرین کو جاسوسی کے آلات فروخت کر رہا ہے۔ اسرائیلی حکومت کی حوصلہ افزائی اور منظوری کے بعد یہ ریاستیں حکومت مخالف سازشوں کی نگرانی کے لیے اسرائیلی سپائی ویئر کا استعمال کرتی ہیں ۔اسرائیلی اخبار نے اتوار کے روز ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ اسرائیل نے سعودی عرب،اومان ،بحرین اور متحدہ امارات کو سپائے ویئر آلات فروخت کیئے ہیں۔جس کے ذریعے وہ حکومت کے مخالف لوگوں پر نظر رکھنے میں مدد حاصل کریں گے۔ رپورٹ کے مطابق “این ایس او گروپ” اسرائیلی سوفٹ ویئر فرم ہے۔ جس کا سافٹ ویئر موبائل فون ہیک کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے اس نے پچھلے کچھ عرصے سے اپنے سپائے ویئر پیکساس کو سینکڑوں ملین ڈالر ز میں یو آئی اور دیگر خلیجی ریاستوں کو فروخت کیا ہے ۔ اسرائیلی حکومت کی حوصلہ افزائی اور منظوری کے ساتھ اسرائیلی سپائے ویئر حکومت مخالف کارکنوں کی نگرانی کرتا ہے۔ چیم ہادٹسن نے اخبار میں لکھا کہ “این ایس او گروپ” خلیج میں سرگرم اسرائیلی کمپنیوں میں سے ایک ہے ۔اسرائیل کا ” پیکساس تھری ” سافٹ ویئر قانون نافذ کرنے کے حکام کو موبائل فون کو ہیک کدنے، ہے ان کے کان ٹیکٹس کو کاپی کرنے ،اور بعض اوقات کیمرے اور آڈیو کارڈ نگ کی صلاحیتوں کو کنٹرول کرنے کی مدد دیتا ہے۔ جن کے مطابق کمپنی صرف ریاستی حکام کے ساتھ ہی کام کرتی ہے لیکن یہ جمہوریت اور آمریت میں فرق نہیں کرتی، جیسا کہ خلیج میں کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خطے کی عرب ریاستوں کے ساتھ رابطے میں ” این ایس او گروپ” کو رکھنا اس وقت اسرائیل کی پالیسی ہے ۔یہاں تک کہ اسرائیلی نمائندوں نے عرب ریاستوں میں انٹیلی جنس اداروں اور صنعتوں کے عہدے داروں کے مابین مارکیٹنگ کے اجلاسوں میں حصہ بھی لیا ۔جبکہ کچھ ملاقات اسرائیل میں بھی ہوئی تھی