قرآن حکیم اللہ تعالیٰ کا ایک ایسا معجزہ ہے ،کہ جس سے اگر کوئی فطرت سلیم رکھنے والا اور وسیع نظر کا مالک غیر مسلم بھی تعصب کی عینک اتار کر دیکھے ،تو بلاشبہ اس کے احترام پر اور اس کی حقانیت کو ماننے پر مجبور ہو جاتا ہے ۔ آپ میں سے اگر کوئی کرکٹ میں ذرا بھی دلچسپی رکھتا ہے،تو وہ ویرات کوہلی کے نام سے ضرور واقف ہوگا۔ “رن مشین”کے نام سے جانے جانے والے کو آن دا فیلڈ اور پرسنیلٹی کی وجہ سے دنیا بھر میں چاہے جاتے ہیں۔ اور دنیا کے ساتوں براعظموں میں پھیلی ہوئی ان کی فین فولونگ کی وجہ ہے کہ تمام بڑے برینڈ ز ان کو اپنا برینڈز کے سفیر بنانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق 2019 کے دوران ویرات کوہلی نے مختلف کمرشلز میں کام کرکے دو ارب 50 کروڑ روپے سے زیادہ پیسے بنائے ۔پچھلے دنوں جب آنے والے رمضان المبارک کے مہینے اور عید کی مناسبت سے انہیں ایڈ میں کام کرنے کی آفر کی گئی تو انہوں نے قرآن کریم کے متعلق اپنے اندر خیالات کا اظہار کیا ۔
رپورٹ کے مطابق ویراٹ کوہلی کو ایک پرفیوم بنانے والی مشہور کمپنی نے آفر کی کہ وہ مسلمان کمیونٹی کو ٹارگٹ کرنے کے لئے وراٹ کوہلی کو دیکھ رہے بنانا چاہتے ہیں۔ اور اس ایڈکے مطابق ورات کوہلی کو قرآن پاک کا تحفہ اپنے مسلمان دوستوں کو پکڑاناہے۔ اور اس کے ساتھ ساتھ اسے پرفیوم لگانا ہے۔
حیرانی کی بات یہ ہے کہ بھاری معاوضے کے باوجود ایڈ کرنے سے انکار کر دیا ۔ان کا موقف یہ تھا کہ قرآن مجید مسلمانوں کے نزدیک ایک مقدس اور عظیم کتاب ہے ۔جسے صرف پاک لوگ ہی چھو سکتے ہیں ۔اور اس کے ساتھ ساتھ پرفیوم میں الکوحل کی شکل میں ایک خاص عنصر بھی ملایا جاتا ہے۔ اور الکوحل کی موجودگی بھی اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔ اور ھم نہیں چاھتے کہ اس سے کسی کی دل آزاری ہو۔
رپورٹ کے مطابق پرفیوم بنانے والی اس انٹرنیشنل کمپنی نے ورات کوہلی کا معاوضہ مزید بڑھانے کے لیے آفر کی ،لیکن اس نے یہ ایڈ کرنے سے انکارکردیا ۔آہستہ آہستہ یہ خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔ تو اس پر دو متضاد آراء سامنے آۂی۔ بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ ،ویرات نے قرآن پاک نہ پکڑ کر دراصل اپنے تعصب کا اظہار کیا ہے۔ اور وہ یہ نہیں چاہتے تھے کہ دوسرے مذاہب کی فین فولونگ ان سے ناراض ہو جاۓ۔ جب کہ بہت سے لوگ خوش گمانی کا اظہار کرتے رہے کہ انہوں نے بالکل ٹھیک فیصلہ کیا۔ وہ اسلامی اشعار سے آگاہ تھے اور جانتے تھے کہ پرفیوم میں الکوحل کی موجودگی اور قرآن مجید کا کسی ناپاک کو چھونا مسلمانوں کو تکلیف دے سکتا ہے۔