ترکی نے بحرین اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کے اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔اور کہا ہے کہ بحرین نے اسرائیل کو تسلیم کر کے نہ صرف فلسطینی قوم پر بلکہ پوری مسلم امہ کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی خلاف ورزی اور بدعہدی کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تر ک وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بحرین کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اقدام قبضہ فلسطین کے دفاع کے حوالے سے انتہائی خطرناک نتائج کا حامل ہوگا ۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بحرین نے اسرائیل کو تسلیم کر کے سہونی ریاستوں کی فلسطینیوں کے خلاف جرائم جاری رکھنے ،فلسطینیوں کے خلاف غیر آئینی سرگرمیوں میں مدد کرنے، اور فلسطینی اراضی پر اسرائیل کے قبضے، کو مستحکم کرنے میں اس کی معاونت کرنا ہے ۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ خطے میں دیر پا قیام امن کے لیے مسئلہ فلسطین کا ا قو ا م متحد ہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل ہونا ضروری ہے ۔ان قراردادوں سے ماورا کسی ملک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں ۔ و ا ضح رہے کہ بحرین کے اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے بعد بحرین کے وزیر خارجہ کا بیان آیا تھا ۔اس معاہدے کے بعد اسرائیل فلسطین کے مزید علاقوں پر قبضہ نہیں کرے گا ۔ جب کے فلسطینیوں کے پاس کو ئی علا قہ ر ہی نہیں گیا ۔ا سر ا ئیل نے پورے ملک پر قبضہ کر ر کھا ہے۔ جبکہ پا کستا ن تر کی ا و ر ا یر ا ن کا سا س موقف ہے کہ بیت ا لمقد س جب تک فلسطین کا د ا ر ا لحکو مت نہیں بن جا تا، تب تک اسرائیل کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہو نگے۔