10جنوری 2020کو ٹک ٹاک بند ہونے کی خبروں میں کتنی صداقت ہے۔؟
ٹک ٹوک کے بند ہونے سے متعلق سوشل میڈیا پر افواہیں زير گردش :
کيا حکومت پاکستان واقعی ٹک ٹاک بند کرنے جارہی ہے۔؟حال ہی میں سوشل میڈیا پر يہ افواہ سرگرم ہے کہ حکومت پاکستان 10جنوری 2020 سے ٹک ٹاک بند کرنے جارہی ہے تاہم حکومت کے کسی نمائندے نے اس بات کی تصدیق نہیں کی۔
پاکستان کا شمار سب سے زیادہ ٹک ٹاک کا استعمال کرنے والے ممالک میں ہوتا ہے ۔
ٹک ٹاک کے صارفین عوام ميں بہت زیادہ شہرت حاصل کر چکے ہیں جسس نے بھولا ریکارڈ، حریم شاہ اور دیگر بے شمار نام شامل ہیں۔ حريم شاہ اور صندل خٹک صارفین کی توجہ کا مرکز اس وقت بنیں جب دونوں لڑکیوں نے وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھنے کی ویڈیو ٹک ٹاک پراپلوڈ کی ۔اس وقت صارفین نے حریم شاہ کے ساتھ ساتھ حکومت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا تاہم ٹک ٹاک کی مقبولیت کے بعد آپ سوشل میڈیا پر افواہيں گردش کر رہی ہے۔ کہ حکومت 10 جنوری 2020 سے ٹک ٹاک بند کرنے جا رہی ہے۔ اس میں کوئی صداقت نہیں ہے اور نہ ہی کسی حکومتی نمائندے نے اس بات کی تصدیق کی ہے ۔
ٹک ٹاک بند کرنے کی افواہ ايک شہری کی جانب سے پاکستان سٹیزن پورٹل پر شکایت درج کرنے کے بعد زير گردش ہوئی جس ميں شہری نے کہا تھا کہ سٹيزن پورٹل شہريوں کومنفی جانب گامزن کر رہا ہے۔ لوگ ٹک ٹاک کے ساتھ منسلک ہو کر اپنے قیمتی وقت ضائع کر رہے ہیں ۔نوجوانوں کو ٹک ٹاک کی بجائے ایک مثبت سرگرمی کی طرف جانا چاہئے ۔تاہم حکومت نے ٹک ٹاک بند کرنے کا فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ اور سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں میں فی الحال کوئی صداقت نہيں۔ ليکن زيادہ تر پاکستانی ٹک ٹاک بند کر نے کے حق ميں ہيں اور حکومت سے اپيل کی جاتی ہے کہ ٹک ٹاک کو بند کيا جائے۔