دنیا نے تسلیم کرلیا کہ پاکستان سپر پاور بننے کے قریب ہے۔ امریکی تھنک ٹینک نے پاکستانی قوم کو بڑی خوشخبری سنا دی۔ 25 سال کے بعد پاکستان سپر پاور بن جائے گا۔ تجزیہ کار سميع ابراہیم نے دعوی کیا ہے کہ اگلے پچیس سال میں پاکستان سپر بن جائے گا ۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ صرف میں نہیں کہہ رہا۔ بلکہ پوری دنیا کہہ رہی ہے۔
امریکہ کے معروف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ برائن گرین کہتے ہیں کہ افغانستان میں امن ہو گیا ۔اور پاکستان نے اپنی درست سمت کر لی تو اگلے پچیس سال میں پاکستان دنیا کا سپر پاور بن جائے گا ۔انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ صرف 1776 میں کون سوچ سکتا تھا کہ سو سال بعد امریکہ سپر پاور بن جائے گا۔ کوئی یہ نہیں سوچ سکتا تھا کہ تین سال کے دوران 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکال کر کوئی ملک چل سکتا ہے۔ چين نے یہ کردکھایا۔
امریکی تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ پاکستان کی نیوکلیئر پاور کی طاقت 2030 میں تیسرے نمبر پر آ جائے گی ۔
سميع ابراہيم کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان درست سمت میں چل رہے ہیں جو تعلیم اور سيا حت کو ترجیح دے رہے ہیں کہ عمران خان نے اقتدار میں آتے ہی اڑھائی کروڑ بچوں کو اسکول بھیجنے کی بات کی ۔اگر یہ بچے اسکول چلے گئے ۔تو ہنر مند افراد بن کر نکلیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ سيا حت ميں بھی پاکستان بہت تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور اس پر سرمایہ کاری بھی کی جارہی ہے ان کا کہنا ہے کہ دوسری افغان صدر اشرف غنی کو اپنی فکر ہے کہ اگر امریکہ چلا گیا تو میری حکومت بھی چلی جائے گی اس لیے امریکہ نے طالبان پر حملہ کیا اور موقف اختیار کیا کہ حملہ دفاع میں کیا جائے تاہم طالبان نے امریکا پر حملے نہیں کیے ۔تاہم افغانی آرمی کو نشانہ بنایا۔ سميع ابرا ہیم نے کہاکہ بھارت اس ليے افغانستان میں امن نہیں جاتا اسے معلوم ہے کہ افغانستان میں امن آگیا تو پاکستان سپر پاور بن جائے گا