پاکستان اور چین کا ڈالر پر انحصار ختم کرنے کا فیصلہ۔ دونوں ممالک کے مابین اب تجارت ڈالر کی بجائے چين کی لوکل کرنسی میں کی جائیگی۔
وفاقی کابینہ نے بھی منظوری دے دی پاکستان اور چین کا ڈالر پر انحصار ختم کرنے کا فیصلہ۔ دونوں ممالک کے مابین اب تجارت ڈالر کی بجائے یوان میں کی جائے گی۔ وفاقی کابینہ نے بھی منظوری دی ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور چین نے فیصلہ کیا ہے کہ باہمی تجارت ڈالر کے ذریعہ سے نہیں کی جائے گی دونوں ممالک نے تجارت کو بڑھانے اور ملک کی کرنسی پر دباؤ کم کرنے کے لئے اب لوکل کرنسی ميں تجارت کرنے کا فيصلہ کر ليا ہے۔
اس حوالے سے وفاقی کابینہ نے چین کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کرنے کی منظوری بھی دے دی ہے گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے سرکوليشن کے ذریعے سمری کو منظور کرلیا ۔
واضح رہے کہ اس سے قبل تین نومبر 2018 میں چین کے صدر اور پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے مابین ایک معاہدہ ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ چین نے پاکستان کی مالی اور معاشی پریشانی کو کم کرنے کے لیے امریکی ڈالر کی بجائے یوان ميں پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔
اس حوالے سے ماہرین معاشیات کا کہنا ہے ہے کہ چین کی بے مثال مرعات پاکستان اور چین کے وسیع پیمانے پر 27 فیصد تجارتی خسارے کو دور کرنے اور پاکستان کے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کے دباؤ کو کم کرنے میں بہت کارآمد ثابت ہوگی۔
اُس وقت کے پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا یہ معاہدہ چین کی طرف سے ہماری غیر ملکی کرنسی ذاخائر کی حمایت کے لیے اٹھائے جانے والے عملی اقدامات کا ایک حصہ ہے ۔انہوں نے اسلام آباد میں نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ تاریخی معاہدہ ایک درجن سے زائد دیگر افراد کے ہمراہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے چار روزہ سرکاری دورہ چین سے دوران کیا گیا تھا۔
اب اس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں وفاقی کابینہ نے چین کے ساتھ ایم اویو سخت کرنے کی منظوری دے دی ہے مقامی کرنسی میں تجارت سے پاکستان کے زرمبادلہ پر دباؤ کم ہو جائے گا