پاکستان کر کٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد یوسف نے مذہب کی بنیاد پر کھلاڑیوں کے ساتھ امتیازی سلوک سے متعلق شعیب اختر کے بیا ن کو فضول قرار دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق شعیب اختر کے پاکستان کرکٹ ٹیم میں مذہب کی بنیاد پر کھلاڑیوں کے ساتھ ا متیا ز ی سلو ک سے متعلق بیان پر محمد یو سف خا مو چ نہ رہ سکے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹو یٹر پر جاری ایک پیغام میں محمد یو سف نے کہا کہ میں پاکستان کر کٹ ٹیم میں مذہب کی بنیاد پر کھلاڑیوں کے ساتھ ا متیا ز ی سلو ک کے بیان کی مذمت کرتا ہوں۔ میں پاکستان کر کٹ ٹیم کا حصہ رہا ہوں ۔اور مجھے ہمیشہ ٹیم ، ا نتظا میہ اور مدا ہو ں کی جا نب سے بہت سا پیار اور حمایت ملی۔پاکستان زندہ باد ۔
یا د رہے کہ محمد یوسف عیسا ئی گھرانے میں پیدا ہوئے ۔اور جس وقت پاکستان کر کٹ ٹیم کا حصہ بنے ،انہیں یو سف یوحانہ کے نام سے جانا جاتا تھا ۔تاہم 2005 میں ا نہو ں نے اسلام قبول کر لیا ۔ان کا نام محمد یوسف رکھا گیا ۔ بعد ازاں انہو ں نے تبلیغی جماعت کا حصہ بن کر مذہب کی تبلیغ بھی شروع کی ۔جب کہ و ہ پاکستان کر کٹ ٹیم کے کپتان بھی رہ چکے ہیں ۔
و ا ضح ر ہے کہ شعیب ا ختر نے دعویٰ کیا تھا کہ لیگ سپنر دانش کنیریا کو ہندو ہونے کی وجہ سے امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا ۔شعیب اختر نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کچھ کھلاڑی دا نش کنیریا کے ساتھ بیٹھ کر کھانا پسند نہیں کرتے تھے۔ کیو ں کہ ان کا تعلق ہندو خاندان سے تھا۔ اور وہ ہندو تھے۔
جس پر دانش کنیریا نے رد عمل دیتے ہوئے کہا یہ بات بالکل درست ہے۔ میں ان لوگوں کے نام لے سکتا ہوں، جو میرے پاس بیٹھ کر کھانا نہیں کھاتے تھے ۔