ایران نے پاک چین اقتصادی راہداری فریم ورک کا حصہ بننے کی خواہش کا اظہار کردیا ہے۔
سی پیک اپنے اگلے مرحلے صنعتی اور زراعت سے تعاون میں داخل ہوچکا ہے ایران کے پاکستان میں کمرشل اتاشی مراد زرگران کی قیادت میں ایرانی وفد نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا۔
اس دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی پیک نہایت اہم ہے اور اس نے پاکستان اور ایران دونوں کے لئے بہت سے مواقع کے دروازے کھول دیے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی سی پیک کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ جو کہ یقینی طور پر پورے خطے کے لیے خوشحالی لائے گا ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی کاروباری کمیونٹی کو ایک دوسرے کے ساتھ رابطے بحال کرنے اور ان میں مزید جدت لانے کی ضرورت ہے۔
زرگاران نے بزنس کميونٹی کو مکمل تعاون اور سپورٹ کی یقین دہانی کروائی تاکہ تجارت کو فروغ مل سکے اور دونوں ممالک ملکر تجارت اور تعاون سے مزيد آگے بڑھ سکيں۔
ایران کے اتاشی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی راہ میں رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لیے اقدامات اٹھا لیے گئے ہیں بھاری کسٹم ڈیوٹی کو کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ قانونی تجارت کی حوصلہ افزائی ہوسکے اور اسمگلنگ کی حوصلہ شکنی کی جا سکے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم سی پیک میں شامل ہونا چاہتے ہیں تاکہ دونوں ممالک سی پیک سے بھرپور فائدہ اٹھا سکيں۔ اور یہ پورا خطہ خوشحالی کی طرف جا سکے
اب وہ وقت دور نہيں جب پاکستان کا شمار ترقی يافتہ ملکوں ميں ہونے لگے گا۔اگر حکومت نيک نيتی سے کام کرے تو فتح دور نہيں۔ اب دوسرے ممالک کا پاکستان پر اعتماد بھی بحال ہو چکا ہے۔
حکومت کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی چاہيے کہ وہ جس شعبہ زندگی سے جڑے ہيں وہاں ايمان داری سے اپنا کام سر انجام ديں۔ کيونکہ عوام کے بدلنے سے ملک کے حالات درست سمت ميں جائيں گے۔