ایران اور پاکستان کے تعلقات میں امریکا رکاوٹ ہے ۔ایرانی سفیر سید محمد علی حسینی کا بیان ۔سفیر نے ایران پاکستان تعلقات کے عنوان سے منعقدہ اجلاس میں شرکت کی۔ اور صدر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی دعوت پر انہوں نے ایک تقریب بھی کی۔فوجی کمانڈروں پاکستانی اور غیر ملکی طلبہ اور ایران کے سفارت خانے کے ایک وقت نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں ہونے والے اس اجلاس میں شرکت کی ۔ سفیر سید علی حسین نے کہا کہ ایران اور پاکستان خطے کے دو اہم ممالک کی حیثیت سے باہمی اور کثیر الجہتی فارم میں علاقائی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں ۔اور خاص طور پر علاقائی تنظیموں جیسے کہ شنگھائی تعاون تنظیم اور او آئی سی یعنی اسلامی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم پر استعمال کر کے مستقبل قریب میں موجودہ بحرانوں کو حل کرنے اور خطے میں پائیدار امن و سلامتی کے قیام میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے ایران کے خلاف امریکہ کے مخالفانہ اقدامات پر تنقید کی۔ جس میں غیر قانونی اور جابرانہ پابندیاں عائد کرنا ،اور ایران کے پڑوسیوں اور تجارتی شراکت داروں پر دباؤ شامل ہے۔ایرانی سفیر نے پیشگوئی کی کہ نئے اتحاد اور نئی مثبت پیش رفت ہوگی ۔اور مغرب سے مشرق کی جانب اقتدار کی منتقلی میں تیزی آنے کے ساتھ ہی ہمیں جلد ہی بنیادی تبدیلیاں بھی نظر آئے گی ۔سید علی حسینی نے مزید کہا کہ ہمیں پاکستان اور ایران میں ہر طرف کی حمایت اور تعلقات کے لیے زبردست اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ تاکہ دونوں قر یبی ہمسا یہ مما لک کے خلا ف کی جا نے و ا لی سا ز شو ں کے لیے ا یک مضبو ط مز ا حمت کو پید ا کیا جا سکے۔ جو کہ ہما ر ے آ پس کے تعلقا ت کی بقا اور تسلسل کے لئے بہت اہم ہے ۔