بھارت نے جموں کشمیر کے حوالے سے پاک چین مشترکہ بیانیہ کو مسترد کر دیا۔ اور چین کو واضح کیا کہ وہ بھارتی معاملات سے دور رہے ۔ ہفتے کو بیجنگ جن میں پاکستان اور چین کے وزراء خارجہ کے درمیان بات چیت کے بعد پاکستان اور چین کی جانب سے جموں کشمیر کے حوالے سے جاری مشترکہ بیانیہ کو بھارت نے مسترد کردیا ہے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ جموں کشمیر بھارت کا لازمی اور ناگزیر حصہ ہے۔ اور ہم توقع کرتے ہیں کہ تمام فریقین ہندوستان کے اندورنی معاملات دخل اندازی نہیں کریں گے۔ چینی اور پاکستانی وزیر خارجہ نے خچین کے شہر ہنیان میں اپنے دوسرے سٹریٹیجک اجلاس کے ملاقات کی، اس ملاقات میں بات پر زور دیا ہے کہ ایک پرامن اور خوشحال جنوبی ایشیا تمام فریقوں کے مشترکہ مفاد میں ہے ۔باہمی مساوات اور احترام کی بنیاد پر بات چیت کے ذریعے خطے میں تنازعات اور معاملات کو حل کرنے کی ضرورت ہے ۔پاکستان نے جموں کشمیر کی صورتحال پر چین کو آگاہ کیا اپنے خدشات، پوزیشن اور کشمیر میں موجود جدہ ہنگامی حالات پر بریفنگ بھی دی گئی۔ ایک بیان میں نئی دلی میں کہا کہ بھارت نے بار بار چین پاکستان کو اپنے نام نہاد چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں پر اپنے تحفظات پہنچائےہیں ،جو بھارت کے علاقے میں ہے ۔جن پر غیر قانونی طور پر پاکستان کا قبضہ ہے ۔ہم دوسرے ممالک کے ان اقدامات کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں۔ جو پاکستان میں مقبوضہ جموں کشمیر میں موجود جمود کو تبد یل کر تے ہیں۔ ا و ر متعلقہ فر یقین سے مطا لبہ کر تے ہیں کہ و ہ ا س طر ح کے تما م ا قد ا ما ت کو بند کر د ے ۔ا و ر چین پر و ا ضح کیا کہ و ہ کشمیر کے معاملے سے دور رہے