چین پاکستان کے دو جزیروں  کی ترقی کے لئے منصوبوں کے لیے تیار ہے ۔بھارت کی  چیخیں سرحد پار بھی سنائی دینے  لگی۔ بھارت سے شدید احتجاج شروع کردیا ۔کراچی کے قریب جڑ واں جزیرے  تیار کرنے کے لیے چین کے حمایت یافتہ منصوبوں نے بھارت کے ایوانوں میں بڑے پیمانے پر ہلچل مچادی ۔ اتو ا ر کے ر و ز  پاکستان میں ایک مقامی سیاسی پارٹی جس کا نام ای سی ٹی  بتایا جاتا ہے ۔اس نے بھارت کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا ۔جس میں چند سو افراد نے شرکت کی ۔اس مظاہرے میں عمران خان کی حکومت کو اور ان کے جڑواں  جزیرے تیا ر کرنے کے منصوبے کے خلاف احتجاج کیا گیا الزمات لگائے گئے ۔کہ چین ان  جزیروں میں تعمیراتی سرگرمیاں انجام دینا چاہتا ہے۔ جس کا مقصد بھارت پر حملہ کرنا ہو سکتا ہے۔ اتوار کے روز  ریلی کو  ملیر سے شروع کیا گیا، اور  گورنر ہاؤس کے سامنے یہ ریلی ختم ہوئی۔ جہاں پارٹی قیادت  نے صدر عارف علوی کے لئے خط لکھا۔اور اس  خط میں بھی بھارتی ایجنڈے کو پیش کیا گیا ۔اس  خط میں وفاقی حکومت کی جانب سے حال ہی میں پاکستان آئی لینڈ    ڈیویلپمنٹ کی تشکیل کے لئے جاری کردہ آرڈیننس کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا گیا۔ جس کا مقصد صرف ترقیاتی منصوبے کو روکنا اور ملک کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنا بتایا گیا ۔اس ریلی کی قیادت کرنے والی ایس پی ٹی بی کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی نے مظاہرین کو  بتایا ہے کہ سندھ  صدارتی آرڈیننس پر ناراضگی اور غصے کا اظہار کر رہا ہے ۔جو کہ دراصل بھارتی ایجنڈا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظریات اور پارٹی پروگرام میں اختلافات کے باوجود سندھی اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے متحد ہیں ۔صدر علوی اور گورنر ہاوس میں جمع کرائے گئے خط میں ایس ٹی وی لگا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے جھوٹ اور بے بنیاد  وجوہات کی بنا پر  سندھ کو بار بار نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وہی بیانیہ ہے جو کہ بھارت کی جانب سے پیش کیا جاتا ہے ،جس کا مقصد  سندھ کو پاکستان  سے دور کرنا ہے۔