بھارت اور چین کے درمیان لداخ میں ایک بار پھر کشید گی بڑھ گئی۔ چینی فوج نے ڈپلومیٹک رابطوں کے نتیجے میں ہونے والے اتفاق کی خلاف ورزی کی ہے، بھارتی فوج کا الزام۔ بھارت اور چین کے درمیان لداخ میں کشیدگی بڑھ گئی ۔اب بھارت نے چین پر لداخ میں واقع جھیل کے علاقے کی موجودہ صورتحال پر تبدیلی کیلئے فوج کی جارحیت کا الزام عائد کیا ہے۔ انڈین میڈیا نے بھارتی وزیر خارجہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ 29 اور 30 اگست کی درمیانی رات چینی سپاہیوں کی طرف سے جارحیت جاری رکھتے ہوئے مشرقی لداخ کے حوالے سے حال ہی میں ڈپلومیٹک رابطوں کے نتیجے میں ہونے والے اتفاق کی خلاف ورزی کی گئی۔ جس میں علاقے کی موجودہ صورتحال میں تبدیلی کی کوشش کی گئی ،جس پر بھارتی فوجیوں نے فوری طور پر حکمت عملی ترتیب دی ،اور اپنی پوزیشن کو مضبوط بناتے ہوئے چینی عزائم کو ناکام بنادیا ۔میڈیا کے مطابق چین کے فوجیوں کی کثیر تعداد کی طرف سے کیے گئے اقدامات کو بھارتی فوجیوں نے نہ صرف فوری طور پر ناکام کیا، بلکہ ان کے پیش قدمی کو بھی محدود کر دیا ۔ بھارت کی وزارت خارجہ کے ترجمان اور انو راج نے کہا ہے کہ علاقے میں حالات کو معمول پر لانے کے لیے ضروری ہے، کہ دونوں اطراف سے کی گئی فوجی پیش قدمی کو ختم کرتے ہوئے اہلکاروں کو فوری طور پر لائن آف کنٹرول پر واقع معمول کی پوسٹوں میں واپس بھیجا جائے۔ جس کا دونوں ممالک کی طرف سے متفقہ طور پر حال ہی میں اتفاق کیا گیا ۔ دوسری طرف چین کا موقف ہے کہ بھارت کو بڑی تصویر دیکھنی چاہیے ۔اور دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے جامع اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات ایک بار پھر معمول کی سطح پر واپس آ سکیں ۔ اس کے لئے بھارت کو دوطرفہ بارڈر کو مناسب حالت میں واپس لاتے ہوئے اس میں کئے جانے والے غیر ضروری تبدیلیوں کو ترک کرنا ہوگا ۔