مفتی قوی کا نام ہراس بد نام زمانہ کے ساتھ جڑ جاتا ہے جو کہ پورے ملک کے اندر فساد مچاتی ہے قندیل کا ابھی تک انصاف نہیں مل پایا تو اگلا ايک نيا شوشہ شروع ہوچکا ہے۔ وہ حریم شاہ کے ساتھ ان کی تصاویر ۔
مشکوۃ المصابی کی حدیث نمبر 276 بڑی خوبصورت حديث ہے۔ اس کو ڈاکٹر اسرار سناتے تھے۔
اور ان پر پورے جہاں کے تمام مسالک کے لوگ لعن طعن کرتے تھے۔کہ آپ لوگوں کو يہ باتيں نہ بتايا کريں۔کيونکہ جب آپ لوگوں کو يہ بتاتے ہيں تو لوگ سچائی کی طرف آنے لگتے ہيں۔اور ہماری بدنامی ہوتی ہے۔
رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قريب ہے کہ لوگوں پر ایک ایسا دور آئے جب اسلام کا صرف نام اور قرآن کا صرف رسم الخط باقی رہ جائے گا ۔ان کی مساجد آباد ہونگی ليکن ہدایت سے خالی ہو نگی۔ ان کے علماء آسمان تلے بدترین لوگ ہوں گے۔ ان کے پاس سے فتنہ ظاہر ہوگا ۔ اور انہی ميں لوٹ جائے گا۔
اب مفتی قوی صاحب کہتے ہیں کہ میرے ساتھ حريم شاہ نے تصویریں اتروائیں ہے کہ بڑی ذہین ہے ان کو یہاں تک پتہ ہے کہ اس وقت حريم شاہ ملتان ميں ہے۔ معاملات بہت زيادہ پچيدہ ہيں۔ ابھی قنديل بلوچ کا معمہ حل نہيں ہوا۔
کچھ دن پہلے حريم شاہ کا پاسپورٹ اور باقی معلومات شيئر کی گئی اور يہ معلومات ان لوگوں نے ليک کروائی جن کی ويڈو حريم کے پاس موجود ہيں اب مفتی قوی بھی اس ميں گھس چکے ہيں۔
پہلے تو يہ سارے عالم کہتے تھے کہ تصوير اتارنا گناہ ہے۔جب انہوں نے ديکھا کہ ہماری دال نہيں گل رہی تو يہ بھی تصوير بنوانے لگ گئے۔
اب صورت عجيب و غريب ہے کہ چيزيں کنٹرول سے باہر ہيں ۔ عمران خان اس معاملے ميں کم از کم ناکام ہو چکے ہيں۔ عمران خان ان کو کنٹرول کرنے ميں ناکام ہو چکے ہيں۔ کيونکہ ان کے وزراہ ان کے ہتھے چڑے ہو ئے ہيں۔ جو انکو استعمال کر رہے ہيں وہ ان کو استعمال کے بعد ٹشو کی طرح پھينک ديں گے ۔ قنديل کا واقعہ ہمارے سامنے موجود ہے