اٹھارہ سال کی عمر میں شادی کرنے والا جوڑا سوشل میڈیا پر سب کی توجہ کا مرکز بن گیا ۔
اسد اور نمرہ نے حرام رشتے کی بجائے نکاح کر کے نوجوان نسل کے لئے مثال قائم کی۔
سوشل میڈیا پر صارفین کی نوبیاہتے جوڑے کو مبارکباد اور دعائیں۔
گزشتہ روز سے ایک شادی شدہ جوڑے کی تصاویر سامنے آئی ہیں۔ جو پورے سوشل میڈیا پر چھائی ہوئی ہے تصاویر وائرل ہونے کی وجہ شادی کے بندھن میں بندھنے والے جوڑے کی عمر اور ان کی معصومیت ہے۔
بتایا گیا ہے کہ دلہن کا نام نمرہ اور دلہے کا نام اسدہے جنہوں نے حال میں شادی کی ہے۔ دلہے کی بہن نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر جوڑے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ میرے بھائی اسد نے والد صاحب کو ایک لڑکی کے بارے میں بتایا کہ وہ اس سے شادی کرنا چاہتا ہے ۔ميرے والد نے لڑکی کے گھر جاکر رشتہ مانگ لیا اور ایک سال بعد دونوں کی شادی ہوگئی۔
دلہے کی بہن کا مزید کہنا ہے کہ میرے بھائی اور بھابھی شادی کے بعد بہت خوش ہیں اور وہ اپنی تعلیم بھی جاری رکھیں گے۔دونوں اومان منتقل ہو جائیں گے جہاں وہ اپنی پڑھائی جاری رکھ سکیں گے۔
سوشل میڈیا پر نوبیاہتے جوڑے کی تصاویر وائرل ہونے کے بعد ٹوئٹر پر نکاح ٹرينڈ بن چکا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ نوجوان جوڑے نے کوئی اور رشتہ بنانے کی بجائے اسلامی راستہ اختیار کیا ۔اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق نکاح کیا ۔ دونوں نے نوجوان نسل کے لئے ایک مثال قائم کی ہے ۔
ايک صارف کا کہنا ہے کہ نکاح برے رشتے سے بہتر ہے ایک اور صارف نے اپنی رائے ٹويٹر پر ديتے ہوئے کہا ہے کہ نکاح زنا سے بہتر ہے۔ لوگوں کو اس جوڑے کی عزت کرنی چاہیے انہوں نے ایک دوسرے کو بیوقوف بنانے کی بجائے نکاح کرنے کو ترجیح دیں ۔جو کہ سنت رسول بھی ہے۔
ایک صارف نے شادی کی تمام تقریبات کی تصاویر بھی شئیر کی اور دونوں کے رقص کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اللہ اس جوڑے پر اپنی رحمت برقراررکھے۔
ایک کارکن نے کہا کہ نوجوانی میں شادی کو سپورٹ کرتا ہوں ایک صارف نے کہاکہ عمروں میں فرق نہیں پڑتا نکاح حرام تعلقات قائم کرنے سے بہتر ہے ۔
اس کے علاوہ بھی سب نے اس جوڑے کی شادی کو بہت اچھا قرار ديا اور کہا کہ نکاح کو عام کرو۔تاکہ نوجوان برائی سے بچ سکيں۔ والدين کو بھی سوچنا چاہيے۔