امریکی کانگریس میں ایک بل پیش کیا گیا ہے جس نے تجویز دی گئی ہے کہ امریکہ مشرق وسطی کے ممالک کو اسلحہ کی فروخت سے قبل اسرائیل سے اس کی رضامندی حاصل کرے گا ۔۔اگر اسرائیل کسی عرب ملک کو اسلحے کی فروخت پر اپنے تحفظات کا اظہار کرے۔ تو اسے امریکی اسلحہ برآمد نہ کیا جائے۔ اور بریڈ پٹ نے کانگریس کی کچہ امور کمیٹی کے عہدے داروں سمیت دیگر قانون سازوں کے ساتھ تعاون میں یہ بل پیش کیا ۔جس کے مطابق اپنی ویب سائٹ پر شائع کردہ ایک بیان میں ان کا کہنا تھا۔۔ اس نئے بل کا مقصد اسرائیل کی فوجی بالادستی کے بارے میں امریکی عزم کی توثیق کرنا ہے ۔کرنے کے معاہدے کے بارے میں اسرائیل سے اس کی رضامندی حاصل کرنا ہے۔ اس مسودہ قانون معاہد کیا گیا کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک کو اسلحہ بیچنے کے لئے کسی بھی معاہدے پر اتفاق کرنے سے پہلے امریکہ کو اسرائیل سے پوچھنا ہوگا ۔کہ اسرائیل کو اس معاہدے پر کوئی تحفظات ہیں یا نہیں اس نئی قانون سازی میں مشرقِ وسطیٰ کے ممالک کو اسلحہ اور فوجی سازوسامان فروخت کرنے کی درخواست موصول ہونے کے ساٹھ دن کے بعد کانگریس کو خطے میں اسرائیل کی فوجی برتری پر منصوبہ بندی معاہدے کے اثرات کے بارے میں مطلع کرنا بھی پابند ہوگا۔

جس کے مطابق اپنی ویب سائٹ پر شائع کردہ ایک بیان میں ان کا کہنا تھا۔۔ اس نئے بل کا مقصد اسرائیل کی فوجی بالادستی کے بارے میں امریکی عزم کی توثیق کرنا ہے ۔کرنے کے معاہدے کے بارے میں اسرائیل سے اس کی رضامندی حاصل کرنا ہے۔ اس مسودہ قانون معاہد کیا گیا کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک کو اسلحہ بیچنے کے لئے کسی بھی معاہدے پر اتفاق کرنے سے پہلے امریکہ کو اسرائیل سے پوچھنا ہوگا ۔کہ اسرائیل کو اس معاہدے پر کوئی تحفظات ہیں یا نہیں اس نئی قانون سازی میں مشرقِ وسطیٰ کے ممالک کو اسلحہ اور فوجی سازوسامان فروخت کرنے کی درخواست موصول ہونے کے ساٹھ دن کے بعد کانگریس کو خطے میں اسرائیل کی فوجی برتری پر منصوبہ بندی معاہدے کے اثرات کے بارے میں مطلع کرنا بھی پابند ہوگا۔