چاہنا ميں جب کرونا وائرس پہلے دن پھيلا ۔يہ جو آئے روز نيوز ميں بتا رہے ہوتے کہ يہ وائرس چمگادر کے سوپ سے پھيلا يا سانپ سے پھيلا۔يہ سب فضول اور دو نمبر تھيويز ہيں اصل چيز کو چھپانے کے ليے۔
آپ کو بتایا جاتا رہا کہ اس ميں بل گیٹس کا کیوں نام آتا رہاہے اس ادارے کا کیا نام آرہا ہے۔ لیکن اب سب سے بڑی ڈویلپمنٹ جو آرہی ہے۔ ليکن چاہنہ نے ابھی اس پر بيان نہيں ديا۔
اسرائیل کی جانب سے جو ڈيولپمنٹ سامنے آئی ہے وہ بہت زیادہ خطرناک ہے۔
لفٹینڈ کرنل ڈاکٹر ڈینی شارع اسرائیلی آفیسر ہے جنہوں نے اسٹڈی کیا ہے چائنیز بائیو حملہ اور تمام چيزيں۔
انہوں نے جو اعلان کيا ہے اور جو تھيوری دی ہے۔ واشگنٹن ٹائمز سے ليکر ہر جگہ شائع ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ چائنہ کی ليباٹری ہے جو چائنہ کی وائرس ريسرچ ليباٹری ہے۔
اس ليباٹری کے اندر يہ وائرس بنايا جارہا تھا اور پھر يہ اس ليباٹری سے ليک ہو گيا۔ يہ وائرس اتنی بری پھيل رہا ہے۔
ليکن جب چائنہ سے اس بارے ميں بات کی گئی تو انہوں نے انکار کيا کہ ايسا کچھ نہيں ہے جيسا انٹرنيشنل ميڈيا پر دکھايا اور بتايا جا رہا ہے۔
چائنہ کے مطابق ابھی تک صرف 80 لوگو ں کی ہلاکت ہوئی ہے اور 3000 لوگ متاثر ہوئے ہيں۔
جبکہ امريکی ميڈيا کہتا ہے کہ چائنا ميں ہزاروں لوگ اس وائرس سے مر چکے ہيں۔
اور چائنا نے اپنا ميڈيا کنٹرول کيا ہوا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کيا ايسا ہو سکتا ہے کہ صرف اسی لوگوں کے مرنے کی وجہ سے آپ دس کرورڑ لوگوں کو باہر نکلنے سے منع کر ديں۔
پہلے بل گيٹس کا نام آرہا تھا ليکن اب چائنہ کی اپنی ليباٹری کا نام اسےائيل نے ليا ہے کہ انکی وجہ سے يہ وائرس ليک ہوا ہے۔