قیامت کے بارے میں تقریبا سبھی مذاہب میں ذکر ملتا ہے. روایات میں آتا ہے کہ قیامت اس خوفناک چیخ کا نام ہے جس سے ساری کاینات زلزلے سے لرز اٹھے گی.پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائیں گے. اس چیخ کی شدت سے تمام انسان اور جاندار مر جائیں گے. اس ہولناک دن کی خبر تمام انبیائے کرام نے دی ہے . جبکہ اللہ کے آخری رسول حضور اکرم صلی اللہ علی نے قیامت کی چند نشانیاں بھی بتائیں جن میں اللہ کا طواف روکا جانا بھی شامل ہے. اسلامی کتب کا مطالعہ یہ بتاتا ہے کہ قرب قیامت کے حوالے سے احادیث میں آتا ہے کہ یاجوج ماجوج کے خراج کے بعد بھی بیت الله کے حج کا سلسلہ جاری رہے گا مسلمان حج اور عمرہ دونوں ادا کرتے رہیں گے اور یہ بات بھی حدیث سے ثابت ہے کہ قیامت قائم نہیں ہوگی جب تک کہ حج موقوف نہ کردیا جائے ان دنوں دنیا بھر میں پھیلی وبا کے پیش نظر سعودی حکومت نے عارضی طور پر کعبۃ اللہ کا طواف روکا ہوا دیا ہے بیشتر افراد اس کو قیامت کی نشانی تصور کر رہے ہیں حدیث کے مطابق حج کو زبردستی روکا جانا قرب قیامت کی نشانی ہے جو کہ فی الوقت پوری ہوتی دکھائی نہیں دے رہی دوسرا بڑا واقعہ مسجد اقصیٰ کو شہید کرنے کا ہوگا قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ بھی ہے کہ حج موقوف ہونے سے لے کے حضرت عیسی کے ظاہر ہونے تک مسلمان بہت مشکل حالات میں ہونگے. یہودی اپنے عروج پے ہونگے جسکا وہ صدیوں سے انتظار کر رہے ہیں. اس وقت فلسطین پے یہودیوں کا قبضہ ہے ور مسجد اقصیٰ پر بھی وہ مسلط ہیں. یہودی خود کہتے ہیں کہ وہ مناسب وقت کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ مسجد کو شہید کر سکیں.یہ وہ وقت ہوگا کے مسلمان اتنے بارے سانحے یعنی مسجد اقصیٰ کی شہادت پر بھی کوئی احتجاج نہیں کریں گے . اس کو شہید کرنے کے بعد تھرڈ ٹیمپل کی تعمیر کریں گے جبکہ یہ بات بھی واضح ہے کہ وہ تابوت سکینہ کی تلاش میں ہیں اور جب مسجد اقصی کو شہید کرنے کے سکینہ ڈھونڈنے کی کوشش کریں گے. جب تھرڈ ٹیمپل کی تعمیر مکمل ہوجائے تو اس میں حضرت داوود کا تخت لاکر رکھیں گے جوکے اک پتھر ہے. یہ بنیادی طور پر انگلینڈ پڑا ہوا ہے. اسکے بعد دجال کا ظہور ہوگا وہ اس پتھر پر بیٹھے گا اور اس کی تاج پوشی کی جائے گی جس کے بعد وہ اپنے حامیوں کے ساتھ پورے دنیا کو فاتح کرنے کے لیے نکلے گا. ر پھر حضرت امام مہدی علیہ السلام کا ظہور ہوگا جس کے بعد مسلمان حضرت امام مہدی کو خلیفہ بنے اور پھر حق کو باطل کے درمیان جنگ ہو گی اس میں مسلمانوں کو فتح ہو گی اور قسطنطنیہ واپس مسلمانوں کے پاس آجائے گا آپ کو بانٹنے کا یہ معرکہ آخری فیصلہ کُن گوئی کے مطابق شام کی سرزمین پر لڑ جائیں جس کے بعد مسلمانوں کے ساتھ ظلم ظالم کو موت کے گھاٹ اتارے گئے.