انسان دوسرے جانداروں سے اس لئے ممتاز ہے کیونکہ وہ اپنے جذبات کا اظہار کرتا ہے شايد يہی خوبی انسانوں کو اشرف المخلوقات بناتی ہے ۔
ہم انسانوں کو جب کسی دکھ یا تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ہم اس کا اظہار رو کر دیتے ہیں اگر کسی بات پر خوش ہو تو اس کا اظہار مسکرا کر کرتے ہیں۔ روتے ہوئے تو آنکھوں سے آنسو نکلتے ہیں لیکن بعض اوقات زیادہ ہنسنے کی وجہ سے بھی آنکھوں سے آنسو نکل آتے ہیں۔
لیکن سوال یہ ہے کہ آنکھوں سے آنسو کیوں نکلتے ہیں؟ میڈیکل سائنس کے مطابق جب ہم روتے ہیں تو کورنیا کے حساس حصے دماغ کو اشارہ بھیج کر بتاتے ہیں کہ آپ کی آنکھ کو حفاظت کی ضرورت ہے ۔دماغ پپوٹے کے پیچھے واقع اشکے غدود وں میں ہارمونز کو جاری کرتا ہے جو حفاظتی تہ کے طور پر آنسو پیدا کرتے ہیں۔ ان آنسوؤں کی تین قسمیں ہیں ۔
1: پہلی قسم میں آنکھ تر کرنے والے آنسو ہوتے ہیں آنسوؤں کے غدود ہماری آنکھوں میں مسلسل نمی پیدا کرتے ہیں جس سے ہماری آنکھیں محفوظ رہتی ہیں اور خشک نہیں ہوتی یہ نمی ہماری بینائی کو بھی بہتر بناتی ہے ہر بار جب ہم پلک جھپکتے ہی تو یہ نمی ہماری آنکھوں میں پھیل جاتی ہے
2: اس کی دوسری قسم ہے،ردعمل کے آنسو، اس طرح کے آنسو ہماری آنکھوں سے اس وقت نکلتے ہیں جب ہماری آنکھ میں کوئی چیز چلی جاتی ہے۔ یہ آنسو جمائی لیتے اور ہنستے ہوئے بھی ہماری آنکھوں میں آجاتے ہیں۔
3: تیسری قسم جذباتی آنسو ہوتے ہیں یہ آنسو صرف انسانوں کی آنکھوں میں تب آتے ہیں جب ہم بہت جذباتی ہوتے ہیں ردعمل کے آنسوؤں کی نسبت ان آنسوؤںمیں 24 فیصد زیادہ پروٹین پایا جاتا ہے ۔ ماہرین کے مطابق بہت زیادہ ہنسی وقت ہماری آنکھوں کا وہ حصہ جو آنسو بناتا ہے اس پر بہت زیادہ دباؤ پڑتا ہے جس سے ہماری آنکھوں سے آنسو نکل آتے ہیں تاہم دوسری جانب نفسیاتی ماہرین اس کی دوسری وجہ بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہمارا جسم قدرت کی دین ہے اور اس کے مرہون منت ہیں اس لیے جب ہم بہت زیادہ ہنستے ہیں تو ہمارے جسم کو پتہ چل جاتا ہے اور بہت زيادہ ہنسی کو بیلنس کرنے کے لئے ہماری آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں ہیں جو اس بات کی طرف اشارہ ہوتا ہے کہ اب ہمارا جسم ايبنارمل پوزیشن کی طرف جانا شروع ہو جائے گا