لیڈر کی کہانیاں تو بہت سنتے آ رہے تھے ،لیکن حقیقت میں لیڈر ہوتا کیسا ہے ، یہ وزیراعظم عمران خان نے بتا دیا ہے۔ کپتان کی لیڈر والی خصوصیات پر آپ کو آگاہ کرنے سے پہلے آگاہ کیا جاتا ہے کہ تحریک انصاف کے دور میں پہلی بار ہو رہا ہے کہ اگر کوئی چیز کسی بحران کی وجہ سے مہنگی ہوتی ہیں ،تو اس کی قیمت کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات بھی کیے جاتے ہیں ۔ تا کہ غریب عوام کو جلد از جلد ریلیف فراہم کیا جاسکے ۔
گزشتہ کچھ دنوں سے ملک میں ٹماٹروں کا بحران چل رہا تھا ۔جس کی وجہ سے ان کی قیمت تین سو روپے کلو تک پہنچ گئی۔ اور سردیوں میں چلغوزوں کے ساتھ ساتھ ٹماٹر بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوگئے تھے ۔ لیکن اب بہت جلد ٹماٹروں کی قیمت میں واضح طور پر کمی ہو جائے گی۔ کیونکہ پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت ہے۔ جس کا مقصد عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے ۔ اور اسی حکومت کے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی وجہ سےپاکستان میں ٹماٹر کے بحران کے پیش نظر ایران سے ٹماٹروں کی درآمد شروع ہوگئی ہے۔
ایران سے ٹماٹروں کی بھاری کھیپ لے کے چار ٹرالر کوئٹہ اور 9 ٹرولر پاک ایرانی سرحدی شہر تفتان پہنچ گئے۔ جبکہ تفتان پہنچنے والے 9 ٹرالر بھی ایک دو روز میں کوئٹہ پہنچ جائیں گے۔
حکام نے بتایا ہے کہ ایران سے درآمد کیے گئے ٹماٹر کراچی اور پورے ملک سمیت مختلف حصوں میں فروخت کی جا ئیں گے۔ یہ عمران خان کی غریب عوام کے لیے فکر تھی جس کا فوری طور پر حل کر لیا گیا ہے۔
کپتان میں ایسی کیا لیڈر والی خصوصیات ہیں جس کی وجہ سے پوری دنیا ان کی معترف نظر آتی ہے۔ ملک میں گزشتہ کچھ عرصے سے بری صورت حال کا سامنا تھا۔ کیونکہ ایک طرف مولانافضلرحمان اپنے ہزاروں کارکنوں کو لے کر اسلامآباد میں دھرنا دیے بیٹھے تھے ۔ تو دوسری جانب ”ن” لیگ کی جانب سے نواز شریف کی صحت کو لے کر واویلہ کیا جا رہا تھا۔ ان دونوں معملات پر تحریک انصاف کی حکومت اور خود وزیراعظم عمران خان کسی حد تک دبائو کا شکار تھے۔ لیکن ان دونوں محازوں پر عمران خان سرخرو ہر گئے ہیں۔ کیونکہ عمران خان اچھی طرح جانتے ہیں کہ پریشر کو کیسے قابو کر کے کھیلا جاتا ہے۔ اور اپنی مہارت سے کس طرح کھیل کا رخ تبدیل کیا جاتا ہے۔ ایسا ہی انہوں نے سیاسی میدان میں کیا۔
ایک طرف انہوں نے اپنی ایسی سیاسی ماہرانا حکمت عملی دکھائی کہ مولا نا فضل الرحمان نے خود دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا ۔
تو دوسری جانب جو ”ن” لیگ نے نوازشریف کی صحت کو لے کر شور مچایا ہوا تھا اور کسی ڈیل یا این آر او کا تاثر دیا جا رہا تھا۔ جس پر عمران خان نے ایسی گیم کھیلی کے گیند عدالت کی کورٹ میں جا گری۔ اب ان دونوں معملات کو احسن طریقے سے سلجھا لینے کے بعد عمران خان نے چھٹی لی ۔حکومت میں آنے کے سوا سال بعد وزیراعظم عمران خان دو دن اپنے اہل خانہ کے ساتھ گزاریں گے۔
ان دو دنوں میں ساری سرکاری مصروفیات کا شیڈول ختم کردیا گیا ہے ۔وزیر اعظم نے دو دن اہل خانہ کے ساتھ گزاریں گے۔تعطیلات کے دوران وزیراعظم بنی گالہ میں کوئی ملاقات نہیں کریں گے ۔اور نہ کسی اجلاس کی صدارت کریں گے۔ وزیراعظم قیامتوں بنی گالہ میں ملاقات ہوئی پاکستان بناتے جاتے ہیں مگر سرکاری مصروفیات سے آگاہ کریں