سینئر صحافی اور سینیئر تجز یہ کا ر چوہدری غلام حسین کا دعویٰ ہے کہ جلد 3800 ارب روپے کی ر یکو ر ی ہونے والی ہے۔ جو کہ تقریباً 10 سے 12 ارب ڈالر بنتے ہیں۔ کر پشن کا پیسہ واپس حاصل کرنے کا عمل شروع ہو چکا ہے ۔38 ا ر ب ر و پے و ا پس آ چکے ہیں۔ا و ر پا کستا ن کو منتقل کیے جا چکے ہیں۔
تفصیلا ت کے مطا بق سینیئر صحا فی ا و ر سینیئر تجز یہ کا ر چو د ھر ی غلام حسین کی جا نب سے نجی ٹی و ی چینل کے پر و گر ا م میں گفتگو کر تے ہو ئے تحلکہ د عو ی کیا گیا ہے۔ چو د ھر ی غلا م حسین کا کہنا ہے کہ کر پشن کر کے پا کستا ن کا لوٹا ہوا پیسہ حاصل کرنے کا عمل شر و ع ہو چکا ہے۔ اس سلسلے میں گز شتہ ر و ز بڑی کا میا بی حا صل ہو ئی ۔ حکو مت بر طا نیہ کی جانب سے پاکستان کو کروڑوں پا ؤنڈ ز واپس کر نے کا اعلان حکومت پا کستا ن کی بڑی کامیابی تھی۔
سینیئر صحا فی چوہدری غلام حسین کا کہنا تھا کہ حکومت نے 38 ا ر ب ر و پے کی بڑ ی ر یکو ر ی کی ہے۔ جب کے آ نے و ا لے د نو ں میں ا ب 3800 ا ٹھتیس سو ارب ر و پے آنے والے ہیں۔جو کے با رہ ا ر ب ڈ ا لر ز نبتے ہیں۔ اس سلسلے میں بہت خاموشی سے کام کیا جارہا ہے ۔ کر پشن کر نے و ا لے نہیں بچیں گے۔ان سب کو ملک کا لو ٹا ہو ا پیسہ و ا پس کرنا پڑے گا۔
سینیئر صحا فی ا و ر تجز یہ کا ر چودھری غلام حسین کا مزید کہنا ہے کے سا بق وزیر اعظم اور ن لیگ کے قائد نواز شریف کو بیرون ملک بھیجنے کا فیصلہ غلط تھا۔ بہت سے لوگوں کو احساس ہو رہا ہے کہ نواز شریف کو رعایت دے کر بہت بڑی غلطی کی گئی ہے۔ ایک جانب نواز شریف کو مجرم ہوتے ہوئے بیرون ملک علاج کی اجازت دی گئی ہے، جب کے دوسری جانب سابق صدر پرویز مشرف ،جو کے حقیقت میں بہت زیادہ بیمار ہیں، ان کا بیرون ملک بیان ریکارڈ نہیں کیا جا رہا ہے۔جو کے ان کے سا تھ نا انصا فی ہے۔انصاف سب کو بر ا بر ملنا چا ہیے۔