دنیا کے ماہرین جہاں کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا رہے ہیں تو کوشش کی جارہی ہیں کہ کسی طریقے سے اس بیماری کی ویکسین تیار ہو کر عوام تک پہنچائی جاسکے اور لاکھوں کروڑوں جان بچائی جاسکیں وہیں ادویات تیار کرنے والی تمام بڑی کمپنیوں حتکہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بھی واظہا طور پر کہہ دیا ہوا ہے ویکسین کی تیاری اور عوام تک پہنچنے کا عمل اس سال نومبر دسمبر کی ممکن ہو سکے گا مگر اس دوران کورونا کی تباہ کاریاں مسلسل جاری ہیں چنانچہ ہر ملک میں اپنے اپنے مقامی وسائل کو استعمال کرتے ہوئے لوگ ٹیمپریری کوششیں کر رہے ہیں کوئی نہ کوئی دوائی استعمال کرکے لوگوں کی جان بچائی جاسکے پاکستان میں بلڈ پلازما کی تکنیک کے ذریعے لوگوں کو وینٹی لیٹر تک جانے سے بچایا گیا تھا اور آج آپ کو اس آرٹیکل میں خوشخبری سنائیں کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے عوام کو کیا خوشخبری سنائی ہے پہلے سے اپنا وجود رکھنے والی ایک بیماری کا ایسا کونسا انجکشن ہے جو کرونا مریضوں پر کارآمد ثابت ہو رہا ہے اس انجکشن کو کتنی بار لگانا پڑتا ہے اور اس کی بازار میں قیمت کیا ہے اس بارے میں تفصیل سے آپ کو آگاہ کریں گے
جیسا کہ پہلے بتایا جا چکا ہے کہ کورونا کے علاج کے لیے سب ملک بہت کوششیں کر رہیں ہیں تاہم واضح طور پر نہیں کہا جاسکتا اس کو پورا کرنے کے لئے سائنس دان مکمل طور پر کتنے کامیاب ہے. اس امریکہ کے معروف ماہر صحت ڈاکٹر انتھونی فاؤسی اس بات کا عندیہ دے رہے ہیں کہ کرونا وائرس کے سد باب کے لئے بنائی گئی ویکسین رواں سال نومبر سے 20 دسمبر تک تیار ہوگی جب تک لوگوں کو رونا کی ویکسین دستیاب نہیں ہوتی ہے تو ٹیمپریری طریقہ علاج نکالتے ہوئے صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے قوم کو خوشخبری دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں کرونا وائرس کے مریضوں کا آرتھرائٹس کے مرض میں لگنے والے انجکشن سے کامیاب علاج جاری ہے یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ اور اس کے لیے استعمال ہونے والا انجکشن صرف دن میں دوبار لگایا جاتا ہے جس سے مریض تیزی کے ساتھ صحتیاب ہورہے ہیں البتہ انجکشن کی قیمت ایک لاکھ بیس ہزار روپے ہے سرکاری ہاسپٹل میں یہ انجکشن موجود ہے اور وہ مریضوں کو مفت لگائے جارہے ہیں اس انجیکشن سے دس مریض مکمل طور پر صحتیاب ہوچکے ہیں حکومت پنجاب کے ایڈوائزر کا کہنا تھا کہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں انجکشنز کا ٹرائل جاری ہے ان انجیکشن کی مدد سے کرونا کے مریض کو بچایا جاتا ہے اور اگر اسی طرح کامیابی ملتی رہیں بہت جلد آرتھرائٹس کے انجیکشن کو کرونا سے بچاؤ کے لیے استعمال کیا جانے کی اجازت مل جائے گی اس کے علاوہ دوستو آپ کو بتاتے چلیں کہ پاکستان میں گرونا سے ریلیٹڈ حالات بدستور تشویشناک ہیں مریضوں کی تعداد روزانہ کی بنیاد پر تین ہزار تک سامنے آ رہی ہے اور اموات کی تعداد بھی ایوریج 50 تک پہنچ چکی ہے جس مرض کی دوا نہیں ہے تو بے حد ضروری ہے کہ عوام احتیاط کا مظاہرہ کرے کہ جس طرح کی بے احتیاطی عید کے دنوں میں کی گئی ہے اس سے تو یہ لگ رہا ہے کہ یہ ملک دوبارہ لاک ڈاؤن کی جانب بڑھ رہا ہے چنانچہ اللہ تعالی سے دعا کیجئے اللہ تعالی جلد از جلد اس جہان کو اور خصوصا پاکستان کو کرونا جیسے عذاب سے پاک کر ے. امین