بانی انصاف ا و ر یو اور پاکستانی نژاد برطانوی بزنس مین اسد شمیم نے وزیراعظم عمران خان ا و ر پا کستا ن سپریم کورٹ سے دیامیر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لئے برطانیہ میں ہونے والی فنڈ ر یز نگ کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ اسد شمیم نے کہا ہے کہ دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے فنڈ ریزنگ کے سلسلے میں برطانیہ میں مقیم پاکستانی نژاد برطانوی بزنس مینوں ،جن میں سے کچھ پاکستانی حکومت کا بھی حصہ ہیں، نے 23 نومبر 2018 کو شیڈن سوٹ مانچسٹر میں ایک تقریب منعقد کی تھی۔ جس میں اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا ۔
خبر یہ تھی کہ 21 لاکھ پاؤنڈ فنڈز اکٹھا کیا گیا ۔جبکہ بعد میں پتہ چلا کہ صرف سات لاکھ پاؤنڈ جمع ہوئے۔ اسد شمیم کا کہنا تھا کہ آ خر چودہ لاکھ پاؤنڈ کا شا رٹ فا ل کیوں ہوا۔ اور جنہوں نے پیسے دینے کا وعدہ کیا تھا ،وہ کون ہیں؟ اور انھوں نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا ؟کیا یہ وعدے صرف فوٹو سیشن تک محدود تھے۔؟
اسد شمیم نے سوال اٹھایا کہ برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ڈیم فنڈ کی مد میں جمع ہونے والا پیسہ کہاں پڑا ہے۔؟ اور ابھی تک ڈیم کی تعمیر کے لئے کیوں نہیں دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ جنہوں نے پیسے دیے ہیں ۔یہ ان کے ساتھ ناانصافی ہے ۔اور ان کو چاہئے تھا کہ اگر یہ پیسے ڈ یم فنڈ ز کے لئے نہیں لگا رہے۔ تو جنوں نے پیسے دیے تھے ان کو واپس کرتے ۔یا پ ھر ا نہیں بتایا جاتا کہ ہم آپ لوگوں کے پیسے کسی دوسرے پروجیکٹ کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ جو لوگ اپنی ذاتی مقصد کے لئے اس طرح کی تقریبات منعقد کروا کے پیسے جمع کرتے ہیں۔۔ اور پھر ان کا غلط استعمال کرتے ہیں ۔تو یہ فنڈز دینے والے لوگوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کے مترادف ہیں۔ جبکہ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس پر فوری تحقیقات کی جائیں۔