چین نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 11 نئے ہسپتال بنانے کا اعلان کیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق چین کی حکومت نے ہنگامی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے گیارہ جدید ہسپتال بنانے کا اعلان کردیا ہے ۔ابتدائی رپورٹس کے مطابق گیارہ نئے ہسپتال چین کے شہر ووحان بنائے جائیں گے ۔جہاں کرونا وائرس نے سب سے زیادہ تباہی مچائی ہے ۔ان ہسپتالوں میں جدید ٹیکنالوجی کی تمام مشینیں موجود ہونگی۔اور یہ ہسپتال چند ہی دنوں میں بنائی جائیں گے ۔جیسے کہ اس سے قبل کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سات ہزار مزدوروں نے دن رات کام کرکے صرف دس دنوں میں جدید ہسپتال بنایا تھا۔
دوسری جانب ووہان میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتیں بتائی گئی تعداد سے بہت زیادہ ہیں ۔ووہان کے ہسپتال کی ایک میڈیکل ورکر نے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا وائرس سے ہلاکتیں بتائی گئی تعداد سے کہیں زیادہ ہیں ۔ کیونکہ جو لوگ ٹیسٹ کے انتظار میں ہی وائرس سے ہلاک ہو جاتے ہیں، ان کو کرونا وائرس کا شکار نہیں سمجھا جاتا ۔جبکہ چین کے ہسپتال کی ایک ملازم نے کرونا وائرس سے متعلق بتایا ہے کہ چین میں کرونا وائرس کی صورتحال بہت سنگین ہے۔ ہسپتال ہر آنے والے مریض کا ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ چینی حکومت کے مطابق 14 ہزار سے زائد لوگ کرونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں ۔تاہم یہ تعداد بھی متنازعہ ہے۔
میڈیکل بورڈ کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے کہ صرف ووہان شہر میں 90 ہزار سے زائد لوگ کرونا وائرس سے متاثر ہیں۔ یاد رہے کہ چین میں کرونا وائرس نے تباہی مچا رکھی ہے۔ وائرس پر قابو پانے کے لیے چین کے سیاحتی مقام پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ لوگوں کو ہدایت جاری کر دی گئی ہے کہ کوئی بھی شخص سیاحتی مقام کا رخ نہ کرے ۔
تاہم چین نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 11 نئے ہسپتال بنانے کا اعلان کیا ہے۔ جو چند دن میں مکمل ہو جائیں گے ۔