چائنہ سے وہ تشویشناک خبر آگئی ہے، جس کا سب کو ڈر تھا۔دعا کی جا دہی تھی کہ ایسا نہ ہو۔لعکن خود چینی حکام نے اعلان کر دیا ہے۔
چینی صحت حکام کے ارکان نے آج پریس کانفرنس کی اور انکشاف کیا کہ کرونا وائر اب صرف چھونے سے نہیں، بلکہ یہ پورا ہوا میں پھیل چکا ہے۔اس وائرس کے مالیکیولز ہوا میں پھیلیں گے۔ اگر کوئی اس وائرس والے بندے سے دوربھی تو تب بھی یہ وائرس لگ سکتا ہے، کیونکہ یہ پورا ہوا میں پھیل چکا ہے۔کھانسنے ، چھہکنے اور تھوکنے سے یہ وائرس ہوا میں رہ سکتا ہے۔ہوا جتنی تیزی سے چلے گی، تو یہ وائرس اُتنی تیزی سے سفر کرے گا اور پھیلے گا۔
شروع میں ڈینگی کے بارے میں یہی کہا جاتا تھا کہ یہ صرف چھونے کی حد تک ہوگا۔اور دور کے علاقے میں نہیں جا سکے گا۔ لیکن تیز ہواوں سے ڈینگی نے بہت بڑے علاقے کو متاثر کیا۔ اب کرونا وائرس بھی تشویشناک حالت میں پہنچ چکا ہے۔ آج کے دن بھی چین میں 90 سے زیادہ ہلاکتوں کی خبر آئی ہے۔ اب ٹوٹل تعداد 1100 سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کرونا وائرس کو دنیا کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ ہوا میں پھیلا تو غریب ملکوں کے لیے بہت بڑا خطرہ بن جائے گا۔لیکن یہ بھی امید ظاہر کی ہے کہ اس پر جلدی قابو پا لیا جائے گا۔
یہ وائرس ہوا کے ساتھ ساتھ پانی میں بھی ہے۔ 
کچھ خبریں آ رہی ہیں کے چینی حکومت ہلاک ہونے وزلے لوگوں کو دفنانے کی بجائے جلا رہی ہے۔ سیٹلائیٹ کی کچھ تصاویر سے ووحان شہر کے ارد گرد بہت زیادہ دھواں دیکھا گیا۔جو اسی بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ چینی حکومت مردہ لوگوں کو جلا رہی ہے۔
چائنہ کی معیشت کو اس وائرس کی وجہ سے بہت بڑا دھچکہ لگا ہے۔ چین دینا کا 25 فیصد سامان پیدا کرتا ہے۔ اس وائرس کی وجہ سے چینی سٹاک مرکیٹ بہت تیزی سے نیچے جا رہی ہے۔