ابھی ابھی ایک تازہ خبر نکل کر آئئ ہے کے مالٹا کے وزیراعظم جن کا نام جوزف مسکیٹ ہے۔ آج انہوں نے اپنے وزیراعظم کے عہدے سے استعفی دینے کا اعلان کیا ہے۔ ایک غیر ملکی ذرائع اور خبر دینے والے ادارے کے مطابق ملک مالٹا کے موجودہ وزیراعظم جوزف مسکیٹ نے 18جنوری کو اپنا یہ عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔
عہدہ چھوڑنے کے پیچھے ایک خاص کیس کا تعلق ہے۔کچھ دنوں پہلے ایک خاتون صحافی جن کا نام ڈیفنی وانا گیلیزیا تھا، اس نے مالٹا کی حکومت کی کرپشن کا جب پردہ چاک کیا تو اس کے بعد اس صحافی خاتون ک قتل کر دیا گیا تھا۔اس کیس کی تحقیقات میں وزیراعظم جوزف کے چیف آف سٹاف بھی مستعفی ہو گئے تھے۔
واضح رہے کے اس خاتون صحافی ڈافنی کارئوانا گالیزیا کو 2017ء میں ایک کار کے بم دھماکے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔اسی کیس کی تحقیقات کی وجہ سے مالٹا کے وزیر سیاحت جن کا نام کونرڈ میزی ہے، ا نہوں نے بھی ا پنے منصب سے استعفی دے دیا تھا۔
دوسری طرف عراق میں جاری ملک گیر مظا ہر وں ، پر تشدد وا قعا ت اور ہز ا رو ں انسانوں کے جاں بحق ہو نے پر عراق کے و ز یر ا عظم جن کا نام عبد ا لمہد ی المتنفیقی ہے، انہوں نے ان سب حالات کے بعد استعفی دے دیا تھا۔عراق کے وزیراعظم عبد ا لمہدی کے آفیشل آفس سے ایک بیان جاری ہوا ، جس میں عراق کے وزیراعظم نے کہا تھا کہ وہ مستعفی ہو رہے ہیں اور اپنا استعفی عراق کی پارلیمنٹ کو پیش کر دیں گے۔ اور ان کا استعفی منظور ہونے کے بعد عراق کے قانون ساز ادارے پھر سے اپنے نئے وزیراعظم کا انتخاب کریں گے۔
پر تشدد واقعات اور مظاہرں نے پو ر ی د نیا کو ا پنی لپیٹ میں لیا ہو ا ہے۔مسلم ملکو ں کے علا وہ کئی یو ر پی مما لک میں بھی اس طر ح کے مظا ہر ے دیکھنے میں نظر آ رہے ہیں۔فرانس کے کسا ن سڑ کو ں پر آ چکے ہیں ، ا ن سب کا مطا لبہ ہے کے ان کے جا ئز مطا لبا ت پو ر ے کے جائیں ،ور نہ حکو مت ا پنے عہد و ں سے مستعفی ہو جا ئے۔فرا نس میں کسا نو ں نے اپنے مطا لبات او ر مظا ہر و ں میں اپنے ا پنے ٹر یکٹر و ں کی مد د سے ملک کی اہم شا ہر ا ہو ں کو بند کر کے رکھا ۔