اچانک سے نواز شریف کی راہ میں تمام رکاوٹیں ہٹ گئیں۔ایک دم سب کچھ ٹھیک ہو گیا۔نواز شریف کی لندن روانگی ہو گئی۔حکومت نے بھی اجازت دے دی۔شریف خاندان نے نواز شریف کے چیک اپ کے لیے برطانوی ڈاکٹر سے پیر کا ٹائم بھی لے لیا ہے۔ فوری طور پر نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت ملنے اور مریم نواز کی ضمانت ہونے پر حکومت کے نا قدین شور مچاہ رہے ہیں کہ وزیراعظم نے شریف خاندان کو این آر او دے دیا ہے۔ نواز شریف کے بیرون ملک روانگی اور مریم نواز کی ضمانت این آر او کا نتیجہ ہے ۔
اپوزیشن جماعتیں اس بات کو متنازہ بنانے کے لیے شوشہ چھوڑ رہی ہیں کہ اداروں نے نواز شریف کے بیرون ملک روانگی کے لئے راہ ہموار کی ہے ۔ مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سٹیبلشمنٹ میں بیٹھے سمجھدار لوگوں نے سوچا ہوگا کہ حکمران سیاسی قیادت ،سیاسی بحران پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔یہ بلکل ممکن ہے کہ انہوں نے مداخلت کر کے انہیں عقلمندی کا مشورہ دیا ہوگا۔ بلکہ اول اور آخر نواز شریف کی صحت ہے۔جس کی وجہ سے بیرون ملک جا رہے ہیں۔ لیکن اگر حقائق کو دیکھا جائے تو نواز شریف کے علاج کے غرض سے بیرون ملک جانا اور مریم نواز کی ضمانت کسی ڈیل کا نتیجہ بلکہ وزیر اعظم عمران خان کی جمہوری روایات پر عمل پیرا ہونے کی اعلی ترین مثال ہے ۔
ماضی میں بھی جب جب جیل میں نواز شریف علیل ہوئے، حکومت نے ان کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کییں۔نواز شریف کے علاوہ سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی حکومت بہترین طبی سہولتیں فراہم کررہی ہے۔حکومت نے نواز شریف کی بگٹتی ہوئی طبیعت کو دیکھ کر ان کے پانچ سے زائد میڈیکل بورڈبھی بنائے۔ حالیہ میڈیکل بورڈ نے بھی نواز شریف کو بیرون ملک علاج کا مشورہ دیا۔
وزیراعظم عمران خان نے خصوصی طور پر شوکت خانم ہسپتال کے چیف ڈاکٹر فیصل کو سروسز ہسپتال بھجوایا تھا ،تاکہ وہ سابق وزیراعظم کی صحت کا معائنہ کریں۔ انہوں نے واپس آکر بتایا کہ نواز شریف کی حالت تشویشناک ہے ۔اس کے بعد وزیراعظم نے بذریعہ ٹویٹ علان کیا کہ نواز شریف کو علاج کی ہر ممکن سہولتیں فراہم کی جائیں ۔اور وہان کی صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔ج
شیخ رشید نے بھی ڈیل کے تاثر کو مسترد کردیا۔ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ڈیل کا الزام لگانے والوں کے ساتھ نہیں ہوں ۔پہلے کہا تھا کہ قطر میں ایمبولینس تیار کھڑی ہے ۔
نومبر، دسمبر اور جنوری کے دن اہم ہیں۔ شہباز شریف بھی نواز شریف کے ساتھ جائیں گے ۔وہ وکٹ کے دونوں طرف کھیلتے ہیں ۔آئندہ چند روز تک آصف علی زرداری کی طرف سے بھی پیسے ملنا شروع ہو جائیں گے ۔نواز شریف ضمانت پر ہے۔ انکے کیس ختم نہیں ہوئے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حکومت نے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی ہے ۔کیونکہ نواز شریف سخت بیمار ہیں۔ ہم نے ان کی رپورٹس دیکھی ہیں۔ ہر پاکستانی کو اپنی مرضی کا علاج کرانے کا حق حاصل ہے۔ نعیم الحق نے کہا کہ نواز شریف کے نواز شریف کے بیرون ملک علاج پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، البتہ یہ عدالت کی سوابدید ہے کہ وہ نواز شریف کو ایک یا ایک سے زیادہ مرتبہ باہر جانے کی اجازت دے۔ نواز شریف کے بیرون ملک روانگی ان کی خراب ہوتی صحت کا نتیجہ ہے۔
جبکہ مریم نواز کی ضمانت تو انہونی بات نہیں۔ اس سے قبل بھی شریف خاندان سمیت اپوزیشن کے کئی رہنماؤں کی ضمانت ہو چکی ہے۔