“ملک ریاض کی بیٹی کو گرفتار کرو” سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بن چکا ہے. کیا ملک ریاض کی بیٹیاں چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعہ لندن پہنچ گئی ہیں؟ احتشام الحق نے اپنے ٹویٹ میں دعویٰ کیا کہ لندن میں مقیم صحافی کے مطابق ملک ریاض کی دو بیٹیاں چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعہ لندن پہنچ گئی ہیں جس پر عظمیٰ خان کے وکیل حسان نیازی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ااس سسٹم پر ، پولیس پر، اور ان لوگوں پر لعنت ہے جوعظمیٰ خان کی کے کردار کشی کر رہے ہیں اگر یہ سچ ہے کہ امبر ملک ملک چھوڑ کے جا چکی ہیں تو پنجاب پولیس پاکستان کی سب سے بیوقوف پولیس فورس ہے. حسان نیازی نے سوال کیا کہ اگر فلائٹس بند ہیں تو ملک ریاض کی بیٹیاں کیسے ملک سے باہر چلے گیئں؟ کیا اس کی وجہ یہ ہے کہ عظمیٰ خان کا بیک گراؤنڈ بہت غریب ہے کہ گارڈ اسکو جنسی طور پہ ہراساں کر سکتے ہیںاور شیشے کے ٹکڑوں پے چلنے کا کہہ سکتے ہیں. ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ ملک ریاض کی بیٹی ملک چھوڑ کے چلی گئے ہے کہ نہیں گئے کیوں کہ ملک کے ہوائی فلائٹس بینڈ ہیں اور چارٹرڈ فلائٹ کے لیے بھی وفاقی حکومت سے کلیئرنس درکار ہے لیکن سوشل میڈیا پر “اریسٹ امبر ملک ” ٹرینڈ بن چکا ہے کیوں کہ امبر ملک اور انکی بہن نے عظمیٰ خان کے گھر توڑ پھوڑ کی تھی اور ہراساں بھی کیا تھا. اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا عظمیٰ خان کو انصاف ملتا ہے یا ہمیشہ کی طر ح امیر کے بچے قانون کے ھوٹھن سے بچ نکلتے ہیں. کیا پھر سے قانون کی دھجیاں اڑا ئیں جائیں گیں یا عظمیٰ خان کو انصاف اور امبر ملک کو سزا ملے گی ؟ حال میں “کرنل کی بیوی ” والے وا قعے کے بعد اس واقے کا رونما ہونا قانون کی عزت اور پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں .