مسلمانوں کو متحد ہونے ا و ر صبر و تحمل سے کام لینے کی ضرورت ہے ۔میری سچی باتیں پسند نہ آنے کی صورت میں شاید مجھے بھی ڈرون حملے کا نشانہ بنادیا جائے ۔یہ کہنا تھا ڈاکٹر مہاتیر محمد کا۔
ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے مسلمان ممالک سے کہا ہے کہ وہ بیرونی خطرات کا مقا بلہ ا و ر ا ن سے محفو ظ ر ہنے کے لیے متحد ہو جا ئیں۔کو ئی بھی محفو ظ نہیں۔ا و ر کسی کی کہی ہو ئی سخت با ت ا گر کسی کو ا گر پسند نہیں آ تی، تو و ہ کسی د و سر ے ملک کے ڈ ر و ن حملے میں ہلا ک ہو سکتا ہے۔ ا ن کی سچی با تیں پسند نہ آ نے کی صو ر ت میں شا ید ا نہیں بھی ڈ ر و ن حملے کا نشا نہ بنا د یا جائے۔
غیر ملکی خبر ر سا ں ا د ا ر ے کی خبر کےمطا بق ا نہو ں نے یہ کلما ت ا یر ا نی جنر ل قا سم سلیمانی کی ا یک ا مر یکی حملے میں ہلاکت کے تناظر میں کہی تھی ۔د نیا کے معمر تر ین و ز یر ا عظم نے ر پو ر ٹر ز کے سا تھ گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ مسلما ن ملکو ں میں ا تحا د و اتفا ق پید ا کر نا و قت کی ا ہم ضر و ر ت ہے ۔ا نہو ں نے یہ بھی کہا کہ کو ئی بھی محفوظ نہیں۔ا و ر کسی کی کہی ہو ئی سخت با ت کسی کو ا گر پسند نہیں آ تی ،تو و ہ کسی د و سر ے ملک کے ڈ رو ن حملے میں ہلا ک بھی ہو سکتاہے۔ مہا تیر محمد کے مطا بق ا ن کی سچی با تیں پسند نہ آ نے کی صو ر ت میں شا ید ا نہیں بھی کسی ڈ ر و ن حملے کا نشا نہ بنا د یا جائے۔