عظمی خان کے کیس سے متعلق حسّان نیازی اور مروی سرمد میں ٹوئٹر پر ایک دوسرے کے خلاف محاذ کھول لیا ا ماروی سرمد ملک ریاض کی بیٹی کو بچانے میدان میں آگیں. مروی سرمد نے ٹویٹر پر حسّان نیازی کو ٹیگ کیا اور پوچھا کہ وہ کون سا قانون توڑنے کے بعد لاہور واقعے سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے اس کے علاوہ عظمیٰ خان کیس میں قانونی مشیر اور وکیل حسّان نیازی کو ان کی لاقانونیت اور پرتشدد رویے کی وجہ سے پہلے بھی بے تحاشہ تنقید کا سامنا رہا ہے. انسانی حقوق کی علمبردار اور صحافی مروی سرمد نے حسّان نیازی سے پوچھا وہ قانون توڑنے کے بعد کیسے لاہور سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے مجھے بھی بتائیے. انہوں نے مزید لکھا کہ میں ملک ریاض کی ایلیٹ بیٹی ور بیوی کے بھتیجے کے غیر قانونی رائٹس کے خاتمے جے لیے نکلی ہوں مگر ملک کے پرائم منسٹر کے بگڑے ہے بھتیجے جسنننے اک ہسپتال پے حملہ کیا تھا ور قانون کی دھجیاں اڑیں تھیں کو بھی استثنیٰ حاصل نہیں ہے. اسکے جواب میں حسّان نیازی نے ٹویٹ میں جواب دیا کہ جب ملک ریاض پے بات آئی تو پوراعورت مارچ بریگڈ عظمیٰ خان پے ہونے والی جنسی استحصال کو سہی ثابت کرنے لگ گیان. عظمیٰ خان کے حقوق کے لیے کوئی نی بولا نہ ہے کوئی انکو سپورٹ کرنے آیا. اور کوئی آتا ہی کیوں ؟ اسکے لیے کونسا بیرون ملک سے فنڈز مل رہے ہیں. ماروی سرمد صرف فوج کی خلاف بول سکتی ہے کیوں کہ اسکے لیے اسکو پیسے دیے جاتے ہیں. دیکھا جائے تو ماروی سرمد جوکے انسانی حقوق اور بالخصوص عورتوں کے حقوق کے لیے بولنے کے لیے جانی اور پہچانی جاتے ہیں اور اس مقصد کے لیے ملک میں عورت مارچ بھی کر چکی ہیں ، انہوں نے ابھی تک عظمیٰ خان کے ساتھ ہونے والے ظلم اور زیادتی کے بارے من کچھ نہیں بولا بلکہ الٹا عظمیٰ خان کو سپورٹ کرنے والے لوگوں پہ تنقید کر رہیں ہیں. کیا ماروی سرمد کو بھی ملک ریاض نے خرید رکھا ہے؟