لبنان کا دارالحکومت میں دھماکہ، حادثہ یا دہشت گردی؟ کیا اس سب کے پیچھے اسرائیل ہے ؟

0
1626

لبنان کا دارالحکومت زور دار دھماکوں سے گھونج اٹھا. آسمان تک سیاہ دھویں کے بادل پھیل گیے. دھماکوں کی خوفناک آواز میلوں دور تک سنائی دی. بہت سی عمارتیں ملبے کا دھیر بن گیں اور قریبی شہ رہ سے جو گاڑیاں گزر رہیں تھیں وہ الٹ گیں . تقریباً سو سے زیادہ افراد ہلاک اور تین ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہیں. یہ عداد حکومتی ذرائع کا ہے لیکن کہا جا رہا ہے کہ اصل تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہے. کہا جا رہا ہے کہ یہ حادثہ ایک اسٹور میں پر امونیم نائٹریٹ کو آگ لگنے کی وجہ سے ہوا ہے. ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک دروازے کو ویلڈ کیا جا رہا تھا جس کی چنگاری سے آگ بھڑک اٹھی اور امونیم نائٹریٹ کے اسٹاک میں لگ گئی . پھر آگ پھیل گئی اور یہ آگ آتش بازی کے سامان کو لگ گی جس سے دھماکہ ہوا .
کل لبنان کا دارالحکومت کے گورنر نے روتے ہے میڈیا کو بتایا کہ جب ابتدائی آگ لگی تو اسکو بجھانے کے لیے فائر فائٹر آئی لیکن پھر ایک زور دار دھماکہ ہوا اور وہ سب غائب ہوگیے اور انکا کوئی پتا نہیں.
وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آگ لگی ہوتی ہے اور پھر اچانک ایک زوردار دھماکہ ہوتا ہے اور دور دور تک کی عمارتوں اور علاقے کو تباہ کر دیتا ہے. کہا جاتا ہے کہ اس دھماکے کا اثر دوسری جنگ عظیم میں ہونے والے ہیروشیما کے ایٹمی دھماکوں کا پانچواں حصہ تھا. لہذا یہ خود ایک چھوٹے ایٹمی دھماکہ ہو سکتا ہے.
بظاھر تو یہ ایک حادثہ تھا مگر بہت سارے عوامل اس طرف اشارہ کرتے ہیں کہ یہ ایک سوچا سمجہ پلان تھا. اس دھماکہ سے کچھ دیر قبل اسرائیل کے وزیر ا عظم نے ٹویٹ کر کے حزب الله کو دھمکی دی تھی اور کسی ایکشن کی طرف اشارہ کیا تھا. کیا یہ اسرائیل کی سازش ہے؟ یا واقعی یہ ایک حادثہ تھا؟ یہ تو کچھ دن میں سامنے اجیگا. الله اس دنیا کے مسلمانوں پے رحم کرے امین