سعودی شہزادے کا خواب چکنا چوڑ روس کا سعودی عرب کو بڑا جھٹکا

0
1582

شہزادہ محمد بن سلمان کا خواب چکنا چور ہو گیا عالمی مارکیٹ میں روس نے سعودی عرب کو کمر توڑ جھٹکا دے دیا مارچ میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں حیران کن کمی کی وجہ بھی سامنے آگئی رواں سال مارچ میں سعودی عرب اور روس میں تیل کی قیمت پر تنازا ہوا تو سعودی عرب یہ چاہتا تھا کہ روستیل کی پیداوار میں کمی کرے تاکہ تیل کی گرتی قیمتوں کو سنبھالا جا سکے لیکن روس پیداوار کم کرنے پر راضی نہیں تھا روس کے اس رویے سے تنگ آکر سعودی عرب میں تیل کی قیمتوں میں کمی کرکے پیداوار بڑھانے اور فروخت کرنے کا فیصلہ کیا نامور صحافی رجنیش کمار نے بی بی سی کو بتایا کہ سعودی عرب نے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا جب وبائی مرض کی وجہ سے تمام ملک تعطل کا شکار تھے دونوں ممالک کی قیمتوں میں کمی کا الزام ایک دوسرے پر عائد کر رہے تھے اور روسی سرکاری ٹیلی ویژن پر اپنی کرنسی روبل میں کمی کا الزام لگا رہا تھا دوسری جانب سعودی عرب نے بھی پلٹ کر وار کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا کہ سعودی عرب کی قومی تیل کمپنی آرامکو نے کہا کہ وہ روزانہ ایک کروڑ 30 لاکھ بیرل تیل تیار کرے گی یہ روس کے ساتھ ہونے والے معاہدے سے 26 فیصد زیادہ پیداوار تھی سودی عرب کا خیال تھا کہ روس کے ساتھ قیمتوں کی جنگ میں خود کو بادشاہ ثابت کرے گا لیکن اس سے قبل گزشتہ تین سالوں میں تیل کی دنیا میں ان دو اہم تبدیلیوں پر جن کا اثر بہت وسیع رہا پہلا یہ کہ امریکہ میں تیل کی پیداوار میں اضافہ ہوا اس پیداوار میں اس قدر اضافہ ہوا کہ امریکہ ایک بڑے تیل برآمد کرنے والے ملک میں تیل برآمد کرنے والا ملک بن گیا دوسرا تیل کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لئے روس اور سعودی عرب کے درمیان تعاون ضروری ہے امریکہ روس اور سعودی عرب دنیا میں تیل پیدا کرنے والے تین بڑے ممالک ہیں تیل کی آمدنی شوی جانان دی شہید ڈیٹا کے مطابق روس نے جون کے مہینے میں تیل کی پیداوار کے معاملے میں سعودی عرب کو تیسرے نمبر پر پہنچا دیا ہے ہے روس تیل کی پیداوار کے معاملے میں دنیا کا دوسرا بڑا ملک بن جائے اور جو آ ئی ڈی کے مطابق جون ہ کے مہینے میں روس کے تیل کی پیداوار روزانہ لگ بھگ 87 لاکھ بیرل تھی جبکہسعودی عرب کی پیداوار صرف سات اعشاریہ پانچ ملین یعنی 75 لاکھ بیرل تھی جو آئی ڈی کے مطابق میں کے مقابلے میں جون میں تیل کی برآمدات میں 17فیصد کی کمی واقع ہوئی جون میں سعودی عرب کے تیل کی یومیہ برآمداد 49 لاکھ بیرل سے زیادہ رہی سعودی تیل کی پیداوار میں میں روزانہ 60 لاکھ بیرل اور اپریل میں ایک کروڑ بیرل تھی اب سعودی عرب کے سامنے چیلنج یہ ہے کہ وہ تیل سے اپنی معیشت کا انحصار کیسے کم کرتا ہے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی خواہش ہے کہ وہ سعودی عرب کی معیشت کو تیل کی کمائی کے بغیر کھڑا کریں لیکن ابھی ایسا ممکن ہوتا نظر نہیں آرہا