شہزادہ محمد بن سلمان کا خواب چکنا چور ہو گیا عالمی مارکیٹ میں روس نے سعودی عرب کو کمر توڑ جھٹکا دے دیا مارچ میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں حیران کن کمی کی وجہ بھی سامنے آگئی رواں سال مارچ میں سعودی عرب اور روس میں تیل کی قیمت پر تنازا ہوا تو سعودی عرب یہ چاہتا تھا کہ روستیل کی پیداوار میں کمی کرے تاکہ تیل کی گرتی قیمتوں کو سنبھالا جا سکے لیکن روس پیداوار کم کرنے پر راضی نہیں تھا روس کے اس رویے سے تنگ آکر سعودی عرب میں تیل کی قیمتوں میں کمی کرکے پیداوار بڑھانے اور فروخت کرنے کا فیصلہ کیا نامور صحافی رجنیش کمار نے بی بی سی کو بتایا کہ سعودی عرب نے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا جب وبائی مرض کی وجہ سے تمام ملک تعطل کا شکار تھے دونوں ممالک کی قیمتوں میں کمی کا الزام ایک دوسرے پر عائد کر رہے تھے اور روسی سرکاری ٹیلی ویژن پر اپنی کرنسی روبل میں کمی کا الزام لگا رہا تھا دوسری جانب سعودی عرب نے بھی پلٹ کر وار کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا کہ سعودی عرب کی قومی تیل کمپنی آرامکو نے کہا کہ وہ روزانہ ایک کروڑ 30 لاکھ بیرل تیل تیار کرے گی یہ روس کے ساتھ ہونے والے معاہدے سے 26 فیصد زیادہ پیداوار تھی سودی عرب کا خیال تھا کہ روس کے ساتھ قیمتوں کی جنگ میں خود کو بادشاہ ثابت کرے گا لیکن اس سے قبل گزشتہ تین سالوں میں تیل کی دنیا میں ان دو اہم تبدیلیوں پر جن کا اثر بہت وسیع رہا پہلا یہ کہ امریکہ میں تیل کی پیداوار میں اضافہ ہوا اس پیداوار میں اس قدر اضافہ ہوا کہ امریکہ ایک بڑے تیل برآمد کرنے والے ملک میں تیل برآمد کرنے والا ملک بن گیا دوسرا تیل کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لئے روس اور سعودی عرب کے درمیان تعاون ضروری ہے امریکہ روس اور سعودی عرب دنیا میں تیل پیدا کرنے والے تین بڑے ممالک ہیں تیل کی آمدنی شوی جانان دی شہید ڈیٹا کے مطابق روس نے جون کے مہینے میں تیل کی پیداوار کے معاملے میں سعودی عرب کو تیسرے نمبر پر پہنچا دیا ہے ہے روس تیل کی پیداوار کے معاملے میں دنیا کا دوسرا بڑا ملک بن جائے اور جو آ ئی ڈی کے مطابق جون ہ کے مہینے میں روس کے تیل کی پیداوار روزانہ لگ بھگ 87 لاکھ بیرل تھی جبکہسعودی عرب کی پیداوار صرف سات اعشاریہ پانچ ملین یعنی 75 لاکھ بیرل تھی جو آئی ڈی کے مطابق میں کے مقابلے میں جون میں تیل کی برآمدات میں 17فیصد کی کمی واقع ہوئی جون میں سعودی عرب کے تیل کی یومیہ برآمداد 49 لاکھ بیرل سے زیادہ رہی سعودی تیل کی پیداوار میں میں روزانہ 60 لاکھ بیرل اور اپریل میں ایک کروڑ بیرل تھی اب سعودی عرب کے سامنے چیلنج یہ ہے کہ وہ تیل سے اپنی معیشت کا انحصار کیسے کم کرتا ہے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی خواہش ہے کہ وہ سعودی عرب کی معیشت کو تیل کی کمائی کے بغیر کھڑا کریں لیکن ابھی ایسا ممکن ہوتا نظر نہیں آرہا