قرآن پاک میں اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے “اور حقیقت یہ ہے کہ تمہارے لیے مویشیوں میں بھی ایک سبق ہے ان کے پیٹوں میں جو کچھ ہے اسی میں ایک چیز ہم تمہیں بلاتے ہیں اور تمہارے لئے ان میں بہت فائدہ بھی ہے ان میں سے بعض کو تم کھاتے ہو”. ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے نقل کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک پینے کی چیزوں میں دودھ بہت عزیز تھا تھا یہ قوت باہ پیدا کرتا ہے معدے میں جلد ہضم ہو جاتا ہے بدن کی خشکی کو دور کرتا ہے چہرے کا رنگ سرخ ہوتا ہے اور دماغ کو تقویت دیتا ہے.قرآن کی فراہم کردہ یہ وضاحت جو گائے کے دودھ کے حوالے سے ہے حیرت انگیز طور پر جدید فضیا لوجی سے بھرپور انداز میں ہم آہنگ ہے . جس نے حال ہی میں وضاحت کرنے والے اولین مسلمان سائنسدان ابن نفیس سے چھ سو سال پہلے اور اس دریافت کو مغرب میں روشناس کروانے والے ولیم ہاروے سے ایک ہزار سال پہلے یہ معلوم ہوا ہے کہ ہمارے جسم میں حرارت پیدا کرنے والے اجزاء نمک پانی پروٹین چکنائی کاربوہائیڈریٹ میگنیشیئم اور وٹامن اور دودھ میں یہ سارے اجزاء پائے جاتے ہیں اس میں کیلشیم کی مقدار تمام غذاؤں سے زیادہ ہوتی ہے ہمارے جسم کی تعمیر اور بقا کے لئے یہ ضروری ہوتے ہیں اور انکے بغیر جسم نشوونما حاصل نہیں کرسکتا اور آہستہ آہستہ کمزور ہو جاتاہے کیلشیم کی کمی کو پورا کرنے کے لیے دودھ بہترین چیز ہے اس لئے اسے مکمل غذا بھی کہا جاتا ہے لیکن ناظرین کرام اگر ہمارے معاشرے میں ایک نظر دوڑائی جائے تو بیشتر لوگ رات کو سونے سے قبل دودھ پیتے ہیں ہیں جو کہ اپنی زندگی خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہیں کیونکہ جدید سائنس کا کہنا ہے کہ اس میں بہت بڑی مقدار میں چکنائی شامل ہوتی ہے ہے جب ہم دودھ پی کر سو جاتے ہیں تو یہ چکنائی دل کے وال کے اوپر جاکر جم جاتی ہے اور یوں دل کی شریانیں بند ہوجاتی ہیں اور آپ کو دل کا اٹیک ہو سکتا ہے اس کو گرم کر کے استعمال کریں ٹھنڈے دودھ پینے سے اس کی چکنائی آپ کے پیٹ میں جم جاتی ہے ہے تحقیق کے مطابق دودھ پینے کا سب سے اچھا وقت مغرب سے پہلے کا ہوتا ہے . تا کہ دودھ ہضم ہو سکے. اگر ہم اپنے معاشرے میں نظر دہرائیں تو ہمیں معلوم ہوگا کہ ہمارے ملک میں ہر دوسرا بندہ دل ، شوگر یا بلڈ پریشر کا مریض ہے جس کی وجہ ایسی چکنائی کی چیزیں رات کو کھانا اور پینا ہیں. اس چیز کو خود بھی پڑھیں اور اپنے پیاروں سے بھی شئر کریں.