جادو ایک شیطانی عمل ہے. قرآن نے جادو کو کفر قرار دیاہے. جادو کی تاریخ حضرت سلیمان کے دور سے شرو ع ہوئی جب جن اور انسان اک ساتھ رہتے تھے. جن انسانو کو یہ علم سکھایا کرتے تھے. جادو کی تاریخ کا ذکر قرآن میں بھی ہوا ہے جسکا مفہوم یہ ہے کہ انسانو کی آزمایش کے لیے الله نے دو فرشتے انسانی شکل میں اترے … یہ فرشتے انسانو کی بتاتے تھے کہ جادو کرنے سے ایمان جاتا رہتا ہے مگر کسی کے اسرار پے اسکو جادو سکھ بھی دیتے تھے.
جادو کی چار بڑی اقسام ہیں. جنمیں زمینی ، آبی ، آسمانی، اور آخری بذریع خوراک ہیں. زمینی جادو کرنے کے لیے جادوگر انسان نما پتلا بنا کر اسکو سویاں لگاتے ہیں اور پھر سفلی علوم پڑھننے ک بعد زمین میں دفن کر دیتے ہیں. اس کے علاوہ مطلوبہ شخص کا پاؤں جہاں لگا ہو وہا کی مٹی اٹھا کر اس پر بھی جادو کیا جاتا ہے. اس کے علاوہ جادوگر انسان کا کپڑا یا بال لے کر ان پر بھی جادو کرتے نظر اتے ہیں. بعض دفعہ کنکریوں پے سفلی علوم پڑھ کر اسکو مخالف کے گھر میں پھنک دیا جاتاہے. اسکے علاوہ جادوگر کیلوں پر پڑھائی کرنے کے بعد انکو زمین میں ڈھونک دیتے ہیں جس سے مخالف کو اذیت ملتی ہے. ہوائی جادو میں ہوا میں جنات چھوڑ کر مطلوبہ شخص کو نقصان پوھنچایا جاتا ہے،. یا جنات کی مدد سے مخالف کا جسم میں سویاں لگائی جاتی ہیں یا درخت پر تعویذ باندھے جاتے ہیں. اسکے بعد جادوگر ہانڈی کا عمل کرتے ہیں. جادوگر ہانڈی میں گوشت ڈال کر اسکو گرم کرتے ہیں اور پرہائی کرتے ہیں جسکے بعد جنات اسکو اٹھا لے جا کر مطلوبہ جگہ پر گرا آتے ہیں جس سے بہت نکسان ہوتا ہے. اسکے علاوہ جادوگر کالے جانور کی ہڈی پے سفلی علوم پڑھنے کے بعد اسکو یاتو گھر میں پھنک دیتے ہیں یا زمین میں دفن کر دتے ہیں خاص طور پر قبرستان میں. آبی جادو میں جادو گر مچھلی کے پیٹ کو صاف کرتا ہے اور اسمیں مختلف چیزیں بھر کر اس پے جادو کرتا ہے اور اسکو پانی میں پھنک دیتا ہے. کچھ جادو گر تلے پر بھی جادو کر کے اسکو لاک کرتے ہیں اور سمندر یا دریا میں پھنک دیتے ہیں.
اسمیں کوئی شک نہیں کہ جادو کا اثر ہوتا ہے مگرجب حضرت محمّد پر جادو کیا گیا تو الله نے دو سورہ نازل کیں … سوره الناس اور سوره فلک .. یہ دونو سورہٴ حاسدین کے شر اور اس ترہ کے جادو سے بچنے کے لیے کافی ہیں.. جو انسان ان سوره کو تلاوت کرتا ہے وہ ہر طرح کے شر سے محفوظ رہتا ہے.