اگر ہم اک صدی پیچھے جائیں تو معلوم ہوگا کہ وہ دنیا ہماری دنیا کتنی مختلف ہوتی تھی اور لوگوں کو اک چھوٹا سا فاصلہ طہ کرنے میں دن اور مہینے لگ جاتے تھے لکن پھر ہماری دنیا تبدیل ہوں گی آج آپ کو تیز رفتار گاڑیاں سڑکوں پر نظر آتی ہیں لیکن ہماری تاریخ میں بہت اہم موڑ تب آیا جب پروجیکٹ مرکری شروع ہوا تھا یہ پروجیکٹ کسی انسان کو خلا میں بھیجنے کا تھا اور پھر 12 اپریل 1961 کو یوری گیگرین تاریخ کا وہ پہلا اسٹرونٹ بن گیا جو خلائی اسپیس میں پہنچ گیا یہ اس کے لئے ایک بہت رسکی کام تھا لیکن 108 منٹ خلا میں رہ کے اسنے اک ریکارڈ قیام کر دیا . سپیس کی طرف جانے والی ساری فلائٹس کامیاب نہیں ہوتی ہے ناسا نے ١٩٨٠ میں اک سپیس شٹل بھیجی جو کچھ منٹ بعد ہی تباہ ہوگے اور تمام کریو موقع پر ہی دم توڑ گئے 2003 میں بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جب امریکہ کی اسپیس شٹل کولمبیا تباہ ہو گئے جب سپیس شٹل تباہ ہو جائے تو ظاہر سی بات ہے کہ اندر موجود انسان کا جسم نہیں بچتا سپیس میں کچھ اور طریقے سے بھی موت واقع ہو سکتی ہے یعنی کسی بھی
اسٹرونٹ کو ہارٹ اٹیک ہو سکتا ہے لیکن انکا سپیس میں جانے سے پہلے انکی صحت کا بہت زیادہ خیال رکھا جاتا ہے یہ بہت تندرست ہوتے ہیں ایک اور خطرہ بھی ہے اور وہ ہے سپیس واک. اوسترونٹ سپیس میں کئی مہینوں تک رہتے ہیں اور اس دوران یہ اپنے سپیس کرافٹ سے باہر نکل کر سپیس واک کرتے ہیں تاکہ سپیس میں موجود سیٹلائٹس کی مرمت کرسکیں اس دوران یہ مختلف تجربات بھی کرتے ہیں اور خطرہ ان کو یہی ہوتا ہے اگر کوئی نٹ بولٹ یا کچھ بھی چھوٹا سا ٹکڑا انکے سوٹ سے ٹکرا جائے تو انکی سپیس سوٹ میں سوراخ ہو سکتا ہے اور ان کا سپیس سوٹ تباہ ہو سکتا ہے اور اس کے بعد کچھ دیر وہ میں مر سکتا ہے اگر ایسا ہوجائے تو صرف 10 سیکنڈ میں اس کے جسم پھولنا شروع ہو جائے گا اور اس کی موت واقع ہوجائے گی اب سپیس شٹل میں بیٹھے باقی لوگ اس کے ساتھ کیا کریں اس کو خلا میں چھوڑ نہیں سکتے کیونکہ اس میں کسی دوسرے سپیس شٹل کے ساتھ ٹکرا سکی ہے اس کو سپیس شٹل کے اندر بھی نہیں رکھنا ہوگا اور اس کو کسی انتہائ ٹھنڈی جگہ پر لے جانا ہوگا گا تاکہ باڈی کی بدبو کم کیا جاسکے لیکن اگر ان کا مشن لمبا ہے تو ایک باڈی کو سپیس کرافٹ میں رکھنا مسئلہ ہو سکتا ہے اس کے لیے انہوں نے ایک اور حل ڈھونڈا ہے اور وہ یہ ہے کہ ایسٹرونوٹ کی باڈی کو ایک بیگ میں بند کر ایک روبوٹ اسکو شٹل سے باہر لے جائے گا باڈی ایک گھنٹے تک ایسے ہی رہے گی اور مکمل طور پر جم جائے گی یہ روبوٹ اس کو زور زور سے ہلانا شروع کر دے گا تاکہ باڈی ایک پاؤڈر کی شکل میں آ جائے اور اس کو شٹل میں رکھنے میں آسانی ہو. اس طرح وہ اپنا مشن کمپلیٹ کر سکتے ہیں.