امريکہ پاکستان کا سی پیک سے دستبردار ہونے کا خواہش مند۔
پاکستان بھارت کی وجہ سے نہیں بلکہ امریکہ کی وجہ سے گرے لسٹ ميں ہے۔ امريکہ چاہتا ہے کہ پاکستان سی پيک سے ہٹ کر امریکی منصوبہ قبول کر لے۔
معروف صحافی ہارون الرشيد کا کہنا ہے کہ پاکستان امريکہ کی وجہ سے نہیں بلکہ امریکہ کی وجہ سے تاحال گرے لسٹ ميں ہے۔
بھارت تو اپنے منصوبوں میں ناکام ہو چکا ہے ۔ بھارت چاہتا تھا کہ پاکستان کو تباہ کن ملک کے طور پر پیش کیا جائے ۔وہ چاہتے تھے کہ حافظ سعيد کو ہمارے حوالے کیا جائے ۔لیکن بھارت کا کوئی منصوبہ مکمل نہیں ہوسکا ۔
بھارتی اخبار نے رپورٹ شایع کی ہے کہ چین نے پاکستان کی حمایت نہیں کی جس کے بعد چین نے بیان جاری کیا کہ ہم پاکستان کے ساتھ ہیں ہم پاکستان کی مدد کریں گے اور دوسرے دوست ملک پاکستان کی مدد کریں۔
29 ممالک میں سے دس ملک بھارت کے ساتھ ہیں لیکن وہ ممالک امریکہ کے ساتھ بھی ہیں امریکہ آج بھی مختلف ملکوں کو گرانٹ دیتا ہے۔
امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان سی پیک سے الگ ہوجائے ۔اور متبادل امریکی منصوبہ قبول کرلے۔ لیکن اب تو سڑکیں بن چکی ہیں، بجلی کے کارخانے بھول چکے ہیں ، اب پاکستان سی پیک سے نہیں نکل سکتا۔ کوئی درمیانی راستہ ضرور نکلے گا۔
ہارون رشید کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ ایک تو سی پیک کے حوالے سے اور دوسرا وہ افغانستان پر دباؤ رکھنا چاہتا ہے۔ اگر امریکہ پاکستان کی شرائط کے درمیان کچھ طے پا جائے۔ تو اس کا مطلب ہے کہ پاکستان بھارت کا دباؤ قبول کرلے، اور اپنے نظریے سے ہٹ جائے جو کہ ممکن نہیں۔
خیال ہے کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے کے لیے بنائے گئے بین الاقوامی ادارے ايف اے ٹی ايف نے مزید کچھ ماہ کے لیے پاکستان کو گرے لسٹ ميں رکھا ہے
دوسری جانب چين کے صدر جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ حکومت نے چینی صدر کے استقبال کی تیاریاں شروع کردیں ہيں۔ مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ چین اور پاکستان سی پيک منصوبے کو بڑی اہمیت دیتے ہیں۔ اور سی پیک منصوبہ خطے کیلئے گیم چینجر ہے۔