دنیا بھر کے معاشروں میں کچھ عجیب و غریب اور دلچسپ روایات بکھری پڑی ہيں ۔ کبھی آنکھ پھڑکنے کو مشکل گھڑی کی آمد کا اشارہ سمجھا جاتا ہے تو کبھی کبھی اسے خوش قسمتی کی علامت تصور کیا جاتا ہے جو کبھی کبھی حقیقت بن جاتی ہے اور کبھی صرف ایک خیال ہی ثابت ہوتی ہے تاہم لوگوں کی ایک بڑی اکثریت اب بھی ان روایات پر یقین رکھتی ہے جیسا کہ چين ميں آنکھ پھڑکنے کی کیا وجوہات سمجھی جاتی ہے وہاں کے لوگوں کے مطابق بائیں آنکھ پھڑکنے کا مطلب ہے کہ آپ کے پیسے گم ہونے والے ہیں اور اگر آپ کی دائیں آنکھ پھڑکتی ہے اس کا مطلب ہے آپ کو کوئی خوشی کی خبر ملنے والی ہے ہے۔ اسی طرح ہندوستان میں رہنے والوں کا یہ یقین ہے کہ دائیں آنکھ کے پھڑکنے سے آپ کو خوشی کی خبر ملے گی اور بائیں آنکھ کے پھڑکنے سے بری خبر ملے گی اسی طرح افريکہ ميں رہنے والوں کا ماننا ہے کہ جب بائیں آنکھ پھڑکتی ہے تو ان کی زندگی میں کچھ ایسا ضرور ہوتا ہے جو رونے پر مجبور کر دیتاہے اور جب دائيں آنکھ پھڑکتی ہے توکوئی بہت عزیز رشتہ دار ملنے آنے والا ہوتا ہے۔
تمام باتیں محض باتیں ہیں ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں لیکن کیا آپ نے کبھی یہ سوچا ہے کہ آخر يہ آنکھ پھڑکتی کيوں ہے۔؟؟
ماہرين کےمطابق جب آنکھ خشک ہوجاتی ہے تو پھڑکنا شروع کر ديتی ہےاور اگر آپ آنکھ میں آئی ڈراپس کا استعمال جاری رکھیں تو آنکھ پھڑکنے سے رک جائے گی۔
ماہرین کے مطابق اس کے علاوہ بھی کئی ایسی وجوہات ہوتی ہیں جو آنکھ پھڑکنے کا سبب ہيں ۔جن میں نيند کا پورا نہ ہونا ،ذہنی دباؤ، آنکھوں کی بینائی کا کمزور ہونا، ماحولیاتی آلودگی، آنکھوں میں جلن کی کیفیت، کفين کا زیادہ استعمال اورآنکھوں میں الرجی کا ہونا شامل ہيں۔
آنکھ کے پھڑکنے پر مختلف مفروضے بنانا ايک جاہلانا عمل ہے اور اس کا انسانی زندگی پر کوئی اثر نہيں۔آنکھ کو پھڑکنے سے محفوظ رکھنے کے ليے آپ تھوڑے تھوڑے وقفے سے ٹھنڈے پانی سے آنکھ کو صاف کرتے رہیں اس کے ساتھ آپ اپنی آنکھوں کی ورزش بھی کر سکتے ہیں اس سے آپ کی آنکھیں صحت مند رہیں گی اور پھڑکنے سے محفوظ رہیں ۔
امریکی ماہرین نے گاجر کے بعد انگور کو بھی بينائی کے لئے مفيد قرار دیا ہے ہے تحقیق کے مطابق انگور کھانے سے آنکھوں کے قرینے میں نقصان نے والے ماليکول کے اخراج کا خطرہ کم ہوجاتا ہے اور بینائی ٹھیک ہو جاتی ہے اس کے علاوہ نظر کی بہتری کے لیے آنکھوں کی ورزش بھی بہت ہی مفید عمل ہے جیسے مسلسل آنکھوں کو جھپکانے سے آنکھیں تازہ رہتی ہیں اور ان پر کام کے بوجھ کے اثرات کو بھی کم کیا جا سکتا ہے ہے جو لوگ کمپیوٹر پر کام کرتے ہیں ان کی آنکھیں مسلسل ایک ہی جگہ دیکھنے کی وجہ سے جلدی تھک جاتی ہیں ایسے افراد کے لیے ہر تین سے چار سیکنڈ بعد آنکھیں جھپکانا بہترین عمل ہے کمپیوٹر استعمال کرنے والے لوگ عام طور پر دور کی نظر کا شکار ہوجاتے ہیں ایسے افراد کو چاہیے کہ زیادہ فاصلے پر موجود کسی چیز کو بغور پانچ سیکنڈ پر دیکھیں اور اس عمل کو 30 سے 45 منٹ بعد دہرائيں اس عمل سے دور کی اشیاء پر فوکس رکھنے میں مدد ملتی ہے اگر آپ محسوس کریں گے آپ کی آنکھیں بوجھل ہورہی ہیں تو فوری اپنی آنکھوں کو اچھی طرح پانی سے دھو لیں اس دوران پانی کو زور سے آنکھوں پر مارے اور اس عمل کو روزانہ کريں دھونا اس طرح دھونے سے آنکھوں پر پڑنے والے زیادہ بوجھ سے نجات مل جائے گی اور تازگی محسوس کریں گے اسی طرح آپ اپنی آنکھوں کی ایکسرسائز کرسکتے ہیں اپنے دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں کو آپس میں اچھی طرح رگڑیں یہاں تک کہ وہ گرم ہو جائے اب انہیں اپنی آنکھوں پر کچھ دیر کے لیے رکھ دیں اس دوران روشنی کو آنکھوں نہ آنے دیں خود بھی اس پر عمل کريں اور اپنے دوستوں کو بھی بتائيں